یوسفی کی نثر میں ضیاء کے لہجے کا ٹھاٹ
اگر بغور مطالعہ کریں تو مشتاق احمد یوسفی کی تحریروں میں وسعت اور گہرائی نظر آتی ہے، ضیاء محی الدین
شہر میں منعقد محفل سخن کے بارے میں کماحقہ معلومات کا واحد ذریعہ راشد راجپوت تھا جو گزشتہ سال شادی کے بعد کراچی کو خیرباد کہہ گیا۔ بھلاہو فیس بک کا، جو کسی دیارِعجائبات سے کم نہیں۔ ایک پوسٹ پر نظر پڑھی کہ ضیاء محی الدین آرٹس کونسل میں مغفور ومشفق مشتاق احمد یوسفی کے خطوط کے اقتباسات پڑھیں گے۔ مجھ جیسے کم سواد اور لااُبالی شخص کے لیے اردو نثر سے محبت کا رشتہ ضیاء محی الدین کی آواز کے ذریعے ممکن ہوا۔
بقول مرحوم مشتاق احمد یوسفی: لفظ کے مختلف شیڈز اور تہیں اس وقت تک نہیں کھلتیں جب تک وہ زبان سے ادا نہ کیے جائیں۔