پاکستان

چیئرمین سی آئی آئی کا بیک وقت 3 طلاق دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا مطالبہ

3 طلاق کے معاملے پر میری پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز
|

اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے مطالبہ کیا ہے کہ بیک وقت 3 طلاق دینے کو قابل سزا جرم قرار دیا جائے اور اس معاملے پر ان کی پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے۔

خیال رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کا 2 روزہ اجلاس 26 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے، جس کے ایجنڈے میں بیک وقت 3 طلاق دینے کو قابل جرم سزا قرار دینے کے حوالے سے قانون سازی کا عمل شروع کرنا شامل ہے جبکہ خاتون کے حق وراثت سے متعلق بھی سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق اجلاس 26 ستمبر سے اسلام آباد میں شروع ہوگا جو 27 ستمبر تک جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: اسلامی نظریاتی کونسل نے ایک ساتھ تین طلاق پر سزا کی حمایت کردی

ان کا کہنا تھا کہ سزا سے متعلق سفارشات کا مسودہ تیار ہونے کے بعد منظوری کے لیے پارلیمنٹ کو بھجوایا جائے گا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے ایجنڈے میں بیک وقت 3 طلاق کو قابل سزا جرم قرار دینے سے متعلق قانون سازی کا عمل شروع کیے جانے کے حوالے سے سفارشات موجود ہیں، جس میں سزاوں کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔

3 طلاق بیک وقت دینے کے عمل کی سزا میں جرمانہ، قید یا دونوں سزائیں رکھنے پر غور ہوگا۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والے ایجنڈے کی کاپی کے مطابق 3 طلاق کے معاملے کو ایجنڈا ایٹم نمبر 5 پر رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کو وراثتی حقوق کی فراہمی کیلئے آگاہی مہم شروع

اس کے علاوہ کونسل کی ذیلی کمیٹی کونسل کو کم عمر کی شادی سے متعلق بھی رپورٹ پیش کرے گی۔

26 ستمبر کو ہونے والے کونسل کے اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور ہوگا، جس میں گستاخانہ خاکوں کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا اور اس کی روک تھام سے متعلق کونسل اپنی سفارشات اور تجاویز پیش کرے گی۔