فلپائن کو اپنی تاریخ کے ایک اور بدترین طوفان کا سامنا
فلپائن میں 40 لاکھ سے زائد افراد براہِ راست مینگکھٹ نامی شدید ترین طوفان کی زد میں ہیں جس کے باعث ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے جبکہ ہنگامی صورتحال نافذ کرتےہوئے فوج کو تعینات کردیا گیا۔
طوفان کی شدت درجہ 5 کے ہریکین کے برابر بتائی جارہی ہے جس کے ساتھ ایک اور طوفان بریجت بھی آرہا ہے، ان دونوں طوفانوں کے سبب مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلپائن میں آنے والا مینگکھٹ نامی طوفان امریکا کے ہریکین فلورینس سے بھی کہیں زیادہ شدید ہے اور ہفتے کو فلپائنی جزیرے لوزون سے ٹکرائے گا جس میں ہوا کی رفتار 255 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: سمندری طوفان کے باعث لاکھوں افراد کو نقل مکانی کا حکم
مینگکھٹ طوفان بحرہ اوقیانوس میں ’گوام‘ اور ’مارشل آئی لینڈ‘ کو ٹکرا چکا ہے جس سے ان جزیروں میں سیلاب آگیا اور بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہوگئی۔
مینگکھٹ طوفان کی شدت کے سبب فلپائن میں ٹائفون ہائیان جیسی تباہی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جس نے 2013 میں ملک کو بری طرح متاثر کیا تھا اور 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق شمالی لوزون میں 2016 میں بھی ہائمہ نامی طوفان نے تباہی مچادی تھی جس سے 14 ہزار گھر مکمل طور پر تباہ جبکہ 50 ہزار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔
مزید پڑھیں: فلپائن: طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین شروع
طوفان سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقے کے رہائشیوں کو بجلی اور مواصلاتی رابطے منقطع ہونے کے بارے میں خبردار کردیا گیا ہے جبکہ ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کو سیلاب اور پہاڑی علاقوں کے افراد کو ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ کے پیشِ نظر الرٹ جاری کردیا۔
ہنگامی صورتحال کے سبب فلپائن کے صدر نے نیشنل ڈزاسٹر رسک ریڈکشن اینڈ مینیجمنٹ کونسل(این ڈی آر آر ایم سی) کا اجلاس طلب کیا جس میں بتایا گیا کہ طوفان کے125 کلومیٹر کے دائرے میں 43 لاکھ افراد اس سے متاثر ہوسکتے ہیں جس میں 8 لاکھ 24 ہزار ایک سو غریب خاندان بھی شامل ہیں۔
خطرے سے متاثر ہونے والے علاقوں میں خوراک اور دیگر امدادی اشیا پہنچائی جاچکی ہیں، اس کے علاوہ لوگوں کو نقل مکانی میں مدد فراہم کرنے اور دیگر تیاریوں کے لیے فوج کے تقریباً 2 ہزار اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلپائن: طوفان سے 4460 افراد ہلاک ہوئے، اقوام متحدہ
فلپائنی ایئرلائن اور سیبو پیسفک نے جمعے اور ہفتے کو اڑان بھرنے والی متعدد پروازیں منسوخ کردیں اور مزید پروازوں کی منسوخی کا امکان بھی ظاہر کیا ہے جبکہ شمالی علاقوں میں کشتی سروس بھی معطل کردی گئی۔
واضح رہے کہ فلپائن میں ہر سال 20 کے قریب طوفان آتے ہیں جس میں ہزاروں اموات کے ساتھ لاکھوں افراد مستقل طور پر خطِ غربت کے نیچے چلے جاتے ہیں۔
فلپائن کی تاریخ کا بدترین طوفان 2013 میں آنے والے ہائیان ٹائیفون کو کہا جاتا ہے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 7 ہزار 3 سو 50 سے زائد افراد لاپتہ اور لقمہ اجل بنے تھے۔