امریکا فوری طور پر شام سے واپس چلا جائے، ایرانی صدر
ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا فوری طور پر شام میں اپنی غیرقانونی مداخلت اور موجودگی کو ختم کردے۔
ایرانی پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تہران میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوان اور حسن روحانی کے درمیان ہونے والے سہ فریقی سربراہی اجلاس میں شام کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی صدر نے سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران 7 برس سے جاری شام کے مسئلے کے حل کے لیے 6 نکات پیش کیے اور کہا کہ یہ عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات کا توڑ کرے۔
اسرائیل کے خلاف اقدامات پر زور دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی شام کی سرزمین میں مسلسل قبضے، شامی حکومت اور قوم کے خلاف بڑھتے ہوئے اقدامات کو روکنا ضروری ہے۔
حسن روحانی نے کہا کہ ‘شام کے مسئلے کے لیے کسی بھی سیاسی مذاکرات میں شام کی علاقائی سالمیت اور آزادی کا احترام کرنا ضروری ہے’۔
انہوں نے شام میں دہشت گردوں کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور خاص کر شمال مغربی صوبے ادلب کا ذکر کیا۔
مزید پڑھیں:اسرائیل کی عراق میں ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکی
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری شامی مہاجرین کو اپنے گھروں کی جانب واپسی کے دوران پیش آنے والے مسائل اور جنگ سے متاثرہ ملک کی تعمیر پر خاص توجہ دینی چاہیے اور ایرانی اس حوالے سے اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
حسن روحانی نے شام کے مسئلے کے حل کے لیے تہران، انقرہ اور ماسکو کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک کو دمشق میں مکمل قیام امن کے لیے مزید کوششوں اور تعاون کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔