پاکستان

لیاری کے مسئلے پر رپورٹ وزیر اعظم کو ارسال

لیاری کا مسئلہ دو گروہوں کے درمیان ہے، اب تک 2013 میں 107 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ڈی جی آئی بی نے ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو بھجوا دی۔

کراچی: ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو(آئی بی) آفتاب اقبال اور سیکریٹری داخلہ قمر زمان چوہدری نے لیاری سے متعلق اپنی ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم محمد نواز شریف کو بھیج دی ہے۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم نواز شریف نے لیاری سے بالخصوص کچھی آبادی کی نقل مکانی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی آئی بی اور سیکریٹری داخلہ کو فوراً لیاری پہنچ کر حالات کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔

وزیرِ اعظم نواز شریف کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی) انٹیلی جنس بیورو ( آئی بی) آفتاب سلطان اور سیکریٹری داخلہ میجر ریٹائرڈ قمر زمان چوہدری نے آج لیاری کا تفصیلی دورہ کیا جس کے بعد انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ اعجاز چوہدری سے بھی ملاقات کی۔

ڈی جی آئی بی کی جانب سے وزیر اعظم کو آج بھیجی جانے والی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ لیاری میں امن وامان کا مسئلہ دو گروہوں کے درمیان ہے جس کے نتیجے میں سال 2013 میں اب تک 107 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ لاشیں ایسی ہیں جنہیں اسپتال بھی نہیں لے جایا گیا جبکہ دونوں گروہ اپنے مخالفین کو چن چن کر قتل کر رہے ہیں۔

ڈی جی آئی بی نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ لیاری کے ایک گروپ کو سندھ حکومت کے کچھ خاص افراد کی حمایت حاصل ہے جبکہ دوسرا گروپ امن کمیٹی کے مخالفین سے رابطے میں ہے۔

اس سے قبل ڈان ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ نے تصدیق کی کہ ڈی جی آئی بی اور سیکریٹری داخلہ دونوں نے لیاری کا دورہ کیا، چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق دونوں وزیرِ اعظم کی خاص ہدایت پر کراچی پہنچے تھے۔

چیف سیکریٹری کے مطابق انہیں بریفنگ دی گئی تھی کہ لیاری میں دو گروہوں کی لڑائی ہے، بریفنگ میں بتایا  گیا کہ وفاقی حکومت نے امن و امان قائم کرنے کیلئے موبائل لوکیٹر سمیت ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر سندھ پولیس کے آؤٹ آف ٹرن پروموشن پانے والے 59 کیسز ختم کردیئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ وہ پولیس افسران جو دیگر محکموں سے سندھ پولیس میں شامل کئے گئے تھے انہیں واپس اپنے محکموں میں بھیج دیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری نے بتایا کہ اب صرف بارہ پولیس افسران رہ گئے ہیں جن کی آؤٹ آف پروموشن کا معاملہ ہے اور اسے بھی جلد ختم کردیا جائے گا۔