دنیا

افغانستان: چیک پوسٹوں پر حملوں میں 6 پولیس اہلکار ہلاک

فائرنگ کے تبادلوں میں 31 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے، حکام کا دعویٰ

افغانستان کے شمال مغربی صوبے بادغیس اور مشرقی صوبے پکتیا میں چیک پوائنٹس پر دہشت گردوں کے حملوں میں 6 پولیس افسران ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق بادغیس کے گورنر کے ترجمان جمشید شہابی نے کہا کہ 'صوبائی دارالحکومت قلعہ نو میں دہشت گردوں کے حملے میں 2 پولیس افسران ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں 11 دہشت گرد ہلاک اور 16 زخمی بھی ہوئے۔

دہشت گردوں نے پولیس کی تین گاڑیوں کو آگ بھی لگادی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے علاقے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: دہشت گردی کے واقعات میں 26 افراد ہلاک

حملے کی ذمہ داری ابتدائی طور پر کسی نے قبول نہیں کی، لیکن صوبے میں طالبان کے جنگجو فعال ہیں اور ان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے خلاف اکثر حملے کیے جاتے ہیں۔

دوسرے واقعے میں پکتیا کے ضلع جانی خیل میں طالبان نے پولیس ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا، جس میں 4 پولیس افسران ہلاک ہوئے۔

صوبائی پولیس چیف کے ترجمان سردار ولی تبسم کا کہنا تھا کہ پیر کو رات گئے حملے میں 6 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 'طالبان جنگجوؤں نے پورے ضلع کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔'

مزید پڑھیں: افغانستان: 2 روز کے دوران طالبان کے حملوں میں 14 افراد ہلاک

تاہم ان کے اس بیان کو سردار ولی تبسم نے رد کرتے ہوئے کہا کہ 'ضلع کا کنٹرول اب بھی افغان سیکیورٹی فورسز کے پاس ہے، جبکہ طالبان کے اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'فائرنگ کے تبادلے میں 20 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔'