دنیا

القاعدہ کا بم بنانے کا ماہر جنگجو یمن میں مارا گیا

ابراہم العصری موبائل،لیپ ٹاپ بم بنانے کاماہر تھا،امریکا نے گرفتاری میں مدد کرنے پر 50 لاکھ ڈالر انعام مقرر کررکھا تھا۔

امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ عرب میں موجود القاعدہ کا بم بنانے کا ماہر جنگجو ابراہیم العصری مارا جاچکا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یمن میں موجود القاعددہ جنگجو گزشتہ سال کیے گئے امریکی فضائی حملوں میں ہلاک ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے شائع کی گئی رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ ابراہیم العصری شاید مارا جاچکا ہے جو کہ یمن میں موجود القاعدہ کے لیے بڑا نقصان ہے۔

دوسری جانب یمنی قبیلے کے ایک سردار نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ابراہیم العصری اپنے دو چار ساتھیوں سمیت مارب صوبے میں مارا گیا ہے۔

تاہم اس حوالے سے القاعدہ کی جانب سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، عموماً امریکی فضائی حملوں میں ہلاک ہونےوالے رہنماؤں کے حوالے سے تفصیل جاری کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں : یمن: ڈرون حملہ، تصادم میں القاعدہ جنگجووں سمیت 12 افراد ہلاک

خیال رہے کہ امریکا نے 2011 میں 36 سالہ ابراہیم العصری کو ’ خطرناک عالمی دہشت گرد ‘قرار دیا تھا اور اس کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 50 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔

ابراہیم العصری یمن میں موجود القاعدہ میں شمولیت اختیار کرنے سے پہلے سعودی عرب میں القاعدہ سیل کاحصہ تھا اور مبینہ طور پر ریاست میں تیل کے ذرائع پر بم نصب کیے جانے کے منصوبے میں شامل تھا۔

ابراہیم العصری پر 2009 میں بم دھماکوں کے منصوبے بنانے اور کارگو جہازوں پر بم آلات نصب کرنے کے الزام عائد ہیں۔

القاعدہ جنگجو پر اپنے چھوٹے بھائی عبداللہ کو خودکش بمبار بنانے کے الزامات بھی عائد ہیں، اگست 2009 میں عبداللہ نے اپنے جسم پرنصب کرکے سعودی عرب کے سیکیورٹی چیف شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز پر خودکش حملہ کیا تھا تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: امریکی ڈرون حملوں میں ’القاعدہ برصغیر کے پروپیگنڈا چیف ہلاک‘

انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق عصری ایسے بم تیار کررہا تھا جو لیپ ٹاپ، موبائل اور دیگر آلات میں نصب کیے جاسکتے تھے جس کی وجہ سے 2014 میں مشرق وسطیٰ سے امریکا اور یورپ میں غیر چارج شدہ لیپ ٹاپ اور موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

مارچ 2017 میں یمن میں ایک کارروائی میں القاعدہ کی سرگرمیان معلوم کیے جانے کے بعد امریکا نے مشرق وسطیٰ کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر لیپ ٹاپ اور موبائل فون لانے پر پابندی عائد کردی تھی۔