پاکستان

خیر پور: کم سن لڑکے کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے 2 ملزم گرفتار

ٹائر پنکچر کی دکان میں کام کرنے والے 12 سے 13 سال کے عمر کے لڑکے کی پھندہ لگی لاش برآمد ہوئی تھی، ڈی آئی جی سکھر

سندھ کے ضلع خیرپور میں کم عمر لڑکے کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، لڑکے کی پھندہ لگی لاش برآمد ہوئی تھی۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سکھر آزاد خان کا کہنا تھا کہ خیرپور میں پیٹرول پمپ کے برابر میں ٹائرپنکچر کی دکان میں رات دیر تک کام کرنے والے 12 سے 13 سال کی عمر کے ایک لڑکے کی پھندا لگی لاش دکان سے ہی برآمد ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو ایک راہ گیر نے خبر دی تھی جس کے بعد لاش کو تحویل میں لے کرقانونی کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ بچے کے پوسٹ مارٹم کے بعد ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کو ہلاکت سے قبل جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے شواہد ملے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں جو ٹیسٹ کے لیے بھیج دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دکان کے مالک اور ایک ٹرک ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا ہے جو اس رات وہی سوئے تھے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کم سن لڑکے کو خیرپور کی نیشنل ہائی وے گمبٹ میں پنکچر کی دکان میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا۔

سندھ کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) امجد جاوید سلیمی نے واقعے کا نوٹس لے کر ڈی آئی جی سکھر کو فوری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے ہدایات دیں کہ واقعے کی تفتیش کو انتہائی ٹھوس اور غیر جانب دارانہ بناتے ہوئے متاثرہ خاندان کو انصاف کی جلد سے جلد فراہمی یقینی بنائی جائے۔