چاند اور سورج گرہن سے جڑے قصّے کہانیاں
آج کے جدید دور میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جن کا ماننا یہ ہے کہ چاند اور سورج کو گرہن اس وجہ سے لگتا ہے کیونکہ ان کا خدا ناراض ہے یا پھر یہ ان کے گناہوں کی سزا ہے۔
یہ قصّے کہانیاں صدیوں سے چلی آرہی ہیں جن کی ابتداء ایسے کم فہم افراد نے کی جن کا مقصد لوگوں پر اپنے جھوٹے علم کی دھاک بٹھانا تھا۔
یہ سلسلہ سالوں تک جاری رہا لیکن جیسے ہی سائنسی دور کا آغاز ہوا تو سائنسدانوں نے قمروشمس کو گرہن لگنے کی حقیقی وجہ کی تلاش شروع کردی۔
ہم جانتے ہیں کہ زمین سورج کے اور چاند زمین کے گرد گردش کررہا ہے۔ 29 دن کے بعد چاند زمین کے گرد اپنا ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ ہر ماہ چاند اپنے چکر کے دوران سورج اور زمین کے درمیان سے گزرتا ہے اور اس ہی طرح آدھے چکر میں زمین سورج اور چاند کے درمیان میں ہوتی ہے۔ پھر تو ہر ماہ سورج اور چاند گرہن واقع ہونے چاہیے لیکن ایسا نہیں ہوتا بلکہ ہر سال میں 4 یا 5 گرہن ہی ہوتے ہیں۔ عام عوام اس بات کو کسی خاطر نہیں لاتی کہ ایسا کیوں ہوتا ہے لیکن سائنسدانوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ ہر بات پر سوال کرتے ہیں اور پھر اسی پر تحقیق کرکے اصل وجہ معلوم کرتے ہیں۔