ہندوستان میں اردو کا سفر مشکل ہو رہا ہے؟
ہندوستان میں اردو مشکل کا شکار ہوتی جا رہی ہے، جبکہ ہندی کی ترویج میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، نئے اعداد و شمار میں گجراتی زبان اردو سے آگے بڑھ گئی ہے۔
پڑوسی ملک کے ادارہ مردم شماری (سینسس انڈیا) کی جانب سے حالیہ جاری کیے گئے اعداد وشمار میں سامنے آیا کہ ہندی زبان بولنے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے، تاہم اس کے اثرات اردو زبان پر نظر آ رہے ہیں، اور اس کے بولنے والوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
زبان کے حوالے سے اعداد وشمار حالیہ دنوں میں جاری کیے گئے، جس میں یہ بھی سامنے آیا کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ایک ارب 21 کروڑ سے زائد افراد کے ملک میں19 ہزار 5سو 69 زبانیں بولی جاتی ہیں۔
19ہزار 5سو زبانوں میں کئی معدوم ہوتی جا رہی ہیں، جبکہ کچھ کو ترویج مل رہی ہے، تاہم ہندی سب سے بڑی زبان ہے، جو کہ ملک کی 43.63 فیصد آبادی بولتی ہے۔
بدقسمتی سے پاکستان میں تو ہر دہائی کے بعد مردم شماری نہیں ہو سکی، تاہم آزادی کے بعد ہندوستان میں مردم شماری ہر 10 سال بعد ہوتی آئی ہے، پاکستان اور ہندوستان دونوں ممالک میں آزادی کے 4 سال بعد 1951 میں مردم شماری ہوئی تھی، پاکستان میں 1961، 1971 اور 1981 کی مردم شماری تو ہو گئی تھی، تاہم اس کے بعد 1998 اور پھر 2017 میں مردم شماری ہو سکی۔
ہندوستان کی عوام کو اس حوالے سے خوش قسمت کہا جا سکتا ہے، کیونکہ وہاں حالت کیسے بھی ہوں، یا حکومت کسی کی بھی ہو، مردم شماری کا عمل باقاعدگی سے ہوا، 1951 سے 2011 تک 7 بار مردم شماری ہوئی۔
گزشتہ 50 سال کی مردم شماری کا جائزہ لیا جائے تو سامنے آتا ہے کہ 1971 میں جب ہندوستان کی آبادی 54 کروڑ 81 لاکھ سے زیادہ تھی تو 36.99 فیصد لوگ ہندی بولتے تھے، 1981 میں 66 کروڑ 52 لاکھ آبادی میں 38.74 فیصد، 1991 میں 83کروڑ 85 لاکھ میں سے 39.29فیصد، 2001 میں ایک ارب 21 کروڑ میں سے 41.03 فیصد جبکہ اب 2011 میں ایک ارب 21 کروڑ میں سے 43.63فیصد آبادی ہندی زبان بولتی ہے۔
دوسری جانب اردو زبان کو دیکھا جائے تو 1971 کی مردم شماری کے مطابق 2 کروڑ 86لاکھ افراد یعنی 5.22 فیصد اردو بولتے تھے، جبکہ 1981 میں 3کروڑ 49لاکھ یعنی 5.25 فیصد، 1991 میں4کروڑ 34 لاکھ یعنی 5.18فیصد، 2001 میں5کروڑ 15لاکھ یعنی 5.01 فیصد اور اب 2011 میں سامنے آیا کہ 5کروڑ 7 لاکھ افراد یعنی 4.19فیصد افراد اردو بولتے ہیں۔
70 سال کے دوران اردو ہندوستان میں بولی جانے والی چھٹی بڑی زبان تھی تاہم اب یہ ساتویں نمبر پر چلی گئی ہے، اور گجراتی جو ساتویں نمبر پر تھی، اس نے اردو کی جگہ یعنی چھٹی پوزیشن لے لی ہے۔
ہندی کے بعد بنگالی ہندوستان میں بولی جانے والی دوسری بڑی زبان ہے، جو کہ 8.03 فیصد لوگ بولتے ہیں، اس کے بعد مراٹھی کا نمبر آتا ہے، جو 6.86فیصد لوگوں کی بولی ہے، اسی طرح چوتھے نمبر پر تیلگو زبان ہے، جو 6.7فیصد لوگ خیالات کے تبادلے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، پانچویں نمبر 5.7 فیصد لوگوں کی زبان تامل ہے۔
تیلگو بھی ہندوستان کی وہ زبان ہے جو اب تنزلی کا شکار ہے، ہندوستان میں ہمیشہ مردم شماری میں یہ زبان تیسرے نمبر پر رہی، تاہم اس بار سامنے آیا کہ تیلگو چوتھے نمبر پر چلی گئی ہے جبکہ اس کی جگہ مراٹھی کے بولنے والوں میں اضافہ ہوا، اور چوتھے نمبر سے تیسری پر آ گئی۔