دنیا

بھارتی لڑکی نے اغوا کرکے ’ریپ‘ کرنے والے سے شادی کرلی

ریاست آندھرا پردیش میں کالج کی طالبہ نے اغوا اور ریپ کے ایک دن بعد ہی پولیس کو ویڈیو بھیج دی۔

بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں کالج کی طالبہ نے خود کو اغوا کرکے ’ریپ‘ کرنے والے شخص سے ہی شادی کرلی۔

اطلاعات ہیں کہ دونوں میں پہلے ہی محبت ہوچکی تھی اور انہوں نے یہ ڈرامہ شادی کرنے کے لیے رچایا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اپنے ہی اغواکار سے شادی رچانے والی لڑکی نے ہی پہلے اپنے والدین کو اغوا اور ’ریپ‘ کی اطلاع دی اور بعد میں انہیں مطلع کیا کہ انہوں نے اغوا کار سے پسند کی شادی کرلی۔

رپورٹ کے مطابق بیٹی کی جانب سے اغوا اور ’ریپ‘ کا پیغام ملتے ہی ان کے والدین نے مقدمہ بھی درج کروالیا تھا، تاہم بعد ازاں لڑکی نے پولیس اور گھر والوں کی اپنی شادی کی ویڈیو بھیج کر کیس کو نیا رخ دے دیا۔

اغوا کار سے شادی رچانے والی لڑکی لکشمی پرسانا نے پولیس کو اپنی محبت، اغوا اور شادی کی مکمل کہانی بتاتے ہوئے واضح کیا کہ اب وہ اغوا کار کی بیوی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات

لکشمی پرسانا کے مطابق وہ ریاست آندھرا پردیش کے شہر کڈپہ کے مقامی کالج میں پڑھتی تھیں، جہاں انہیں اپنے لیکچرار سائی کیساوا ریڈی سے محبت ہوئی اور جن سے وہ شادی کرنا چاہتی تھیں، تاہم ان کے والدین اس بات سے ناراض تھے۔

لڑکی نے واٹس ایپ پر بھیجی گئی ویڈیو میں پولیس کو بتایا کہ والدین کے نہ ماننے کے بعد انہوں نے اغوا کا ڈرامہ رچایا اور گھر سے برقع اوڑھ کر بس اسٹاپ چلی گئی، جہاں پہلے ہی ان سے محبت کرنے والے لیکچرار موجود تھے۔

لڑکی کے مطابق وہ آندھرا پردیش سے ریاست ہریانہ آگئے، جہاں انہوں نے حیدرآباد دکن کے ایک مندر میں شادی کرلی۔

مزید پڑھیں: پسند کی شادی پر لڑکی کا ریپ

لڑکی نے شادی کی ویڈیو کے پیغام سے قبل والدین کو موبائل پر پیغام بھیجا تھا کہ انہیں اغوا کرکے ان کا ’ریپ‘ کیا گیا ہے، جس کے بعد ان کے والدین نے مقدمہ درج کروایا تھا۔

جب اغوا کے بعد اپنی ریپ اور بعد ازاں شادی رچانے والی لڑکی کی کہانی شہر بھر میں مشہور ہوگئی تو پولیس نے لڑکی کے والدین کو پیغام بھجوایا کہ وہ اس شادی کو قبول کرلیں۔

بعد ازاں والدین نے بھی پولیس کی درخواست اور شہر بھر میں اپنی بیٹی کی کہانی کی مشہوری کے آگے مجبور ہوکر اس شادی کو قبول کرلیا۔

یوں اغوا اور ریپ کے ڈرامے سے شروع ہونے والی خطرناک کہانی محبت کی شادی میں تبدیل ہوگئی۔