4 بھارتی پادریوں پر ریپ اور بلیک میلنگ کا الزام
بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ وہ 4 مسیحی پادریوں کے خلاف 20 سال تک خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے اور بلیک میل کرنے کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ان کے ساتھ 1990 میں کیرالہ ریاست کے چرچ میں پادری نے جبری طور پر زیادتی کی کوشش کی تھی۔
مزید پڑھیں: خواتین کیلئے بھارت دنیا کا خطرناک ترین ملک
خاتون جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ انہوں نے دوسرے پادری کو یہ کہانی بتائی جس نے انہیں بلیک میل کرکے زیادتی کی جس کے بعد مزید دو پادریوں نے بھی انہیں دھمکیاں دیں اور ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔
مقامی پولیس اہلکار ایس سریجیتھ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم نے خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: کم سن لڑکیوں کو ریپ کے بعد جلانے کا ایک ہفتے میں تیسرا واقعہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کے ساتھ ہونے والے واقعات اس وقت سامنے آیا جب خاتون کے شوہر کی چرچ حکام کے خلاف شکایات کی آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال بھی مشرقی بھارت میں پادری نے دو خواتین کا ان میں سے ’شیطانی قوت کو نکالنے‘ کا بتاتے ہوئے ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔