پرویز مشرف آل پاکستان مسلم لیگ کی صدارت سے مستعفی
اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
سابق صدر پرویز مشرف نے پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے دیئے گئے نااہلی کے فیصلے کے بعد استعفیٰ دیا، انہوں نے اپنا استعفیٰ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بھی بھجوا دیا۔
سابق صدر کے اے پی ایم ایل کی سربراہی سے مستعفی ہونے کے بعد ڈاکٹر امجد کو جماعت کا نیا سربراہ جبکہ مہرین آدم کو سیکریٹری جنرل مقرر کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: پرویز مشرف کے انتخابات میں حصہ لینے کا حکم واپس
اس حوالے سے پارٹی کے نئے سربراہ ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف، 18 جون کو پارٹی کی سربراہی سے مستعفی ہوگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پرویز مشرف کے مستعفی ہونے کے بعد 20 جون کو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے اے پی ایم ایل کے نئے سربراہ کا انتخاب کیا۔
اے پی ایم ایل کے جاری اعلامیے کے مطابق پرویز مشرف کے مستعفی ہونے کے حوالے سے تفصیلات 21 جون کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جمع کروادی گئیں۔
بعد ازاں اے پی ایم ایل کے جوائنٹ سیکریٹری اطلاعات شہزاد ستی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے مستعفی ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی اہلیت کا فیصلہ التوا میں ڈالنے کے بعد کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے 18 جون کو استعفیٰ دیا جبکہ 20 جون کو سی ای سی نے ڈاکٹر امجد کو نیا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
شہزاد ستی نے بتایا کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے نو منتخب سربراہ ڈاکٹر محمد امجد کے کاغذات نامزدگی تمام 6 حلقوں سے منظور ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر محمد امجد نے این اے-ون چترال، این اے 52 اسلام آباد، این اے 53 اسلام آباد، این اے 98 بھکر، این اے 112 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور این اے 148 ساہیوال سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
خیال رہے کہ 2013 کے انتخابات میں سابق صدر پرویز مشرف نے چترال سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے، لیکن پشاور ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کو انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دے دیا تھا۔
تاہم 7 جون 2018 کو سپریم کورٹ نے سابق پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت میں سابق صدر کو بلاتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی بھی وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ ’پرویز مشرف کاغذات نامزدگی جمع کروانے پاکستان آئیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا‘، عدالت عظمیٰ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ پرویز مشرف ملک میں آکر کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے تو کاغذات وصول کرلیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: پرویزمشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بحال کرنے کا حکم
جس کے بعد 8 جون 2018 کو آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کے چیئرمین جنرل (ر) پرویز مشرف الیکشن 2018 میں 4 حلقوں سے حصہ لیں گے، جس کے لیے انہوں نے چترال، کراچی، لیہ اور گوادر سے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے تھے۔
11 جون 2018 کو سپریم کورٹ نے سابق صدرِ مملکت اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف کا قومی شناختی کارڈ (این آئی سی) اور پاسپورٹ بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم 14 جون کو سپریم کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق دیا گیا عبوری حکم واپس لے لیا تھا۔