دنیا

کشمیر میں حقوق کی پامالی:’اقوام متحدہ کمیشن کا فیصلہ پاکستانی موقف کی توثیق‘

بھارت کی طرف سے کشمیر میں انسانیت مخالف جرائم کی تحقیقات کی جانی چاہئیں، اقوام متحدہ میں پاکستانی نمائندہ
|

اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی طرف سے انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی سفارشات کا خیر مقدم کیا ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے فرخ عامل نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 38 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق حالیہ رپورٹ اس حوالے سے پاکستان کے موقف کی توثیق کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہریوں کے بلاامتیاز قتل عام، پیلٹ گنز کے استعمال سے بینائی ضائع کر دینے، اجتماعی قبروں کے کیسز اور جنسی تشدد انسانیت کے خلاف جرائم ہیں جن کی تحقیقات کی جانی چاہئیں۔‘

فرخ عامل نے چند روز قبل سینئر کشمیری صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی بھی مذمت کی۔

پاکستانی نمائندے نے سیاسی مذاکرات کے ذریعے کشمیر تنازع کا تمام فریقین کو قابل قبول حل نکالنے کے اقوام متحدہ کے مطالبے کو بھی سراہا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے پہلی بار متنازع علاقے کشمیر میں بھارت کی جانب سے مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ جاری کی تھی۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، واقعات کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے واقعات کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ انسانی حقوق کونسل پر زور دیں گے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات پر ایک جامع بین الاقوامی تحقیقات کرنے والے کمیشن آف انکوائری (سی او آئی) قائم کرنے پر غور کرے۔

یاد رہے کہ سی او آئی اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطح تحقیقات میں سے ایک ہے جو عام طور پر بڑے بحرانوں کی تحقیقات کرتا ہے۔