’کوئٹہ ایف سی سینٹر پر حملہ کرنے والے افغان شہری تھے‘
ابتدائی تحقیقاتی اور فارنزک رپورٹ کے مطابق 17 مئی کو فرنٹیئر کور (ایف سی) مددگار سینٹر پر حملے میں ملوث 5 خودکش بمباروں کی شناخت افغان شہریوں کے طور پر ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق خودکش بمبار کا تعلق افغانستان میں قائم کالعدم تنظیم حزب الاحرار سے تھا جنہوں نے بلوچستان کی کالعدم لشکر جھنگوی کے ساتھ مل کر حملے کو سر انجام دینے کی کوشش کی تھی۔
یاد رہے کہ خودکش بمباروں نے جمعرات کی رات کو کوئٹہ سروے 31 کے علاقے میں قائم ایف سی مددگار سینٹر میں گھسنے کی کوشش کی تھی تاہم گیٹ پر موجود ایف سی اہلکاروں نے فوری مزاحمت کرتے ہوئے خودکش بمباروں کو ہلاک کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ:ایف سی مددگار سینٹر پر حملہ،جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک
ایف سی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان جاری شدید فائرنگ سے علاقہ مکین ایک گھنٹے کے لیے یرغمال بن گئے تھے۔
مقامی افراد نے ایک ہفتے قبل ہونے والے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ’ہمیں ڈر تھا کہ کہیں دہشت گرد ہمارے گھروں میں نہ گھس آئیں، خدا کا شکر ہے اور ہماری نڈر فورسز کو سلام ہے جنہوں وقت پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو مار گرایا۔
موٹر وے پولیس کے اسسٹنٹ پیٹرولنگ افسر محمد ادریس نے اس دن ایک خودکش بمبار کو روکنے میں اپنی جان گنوائی تھی جبکہ حملے میں 3 ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہلے خودکش بمبار نے خود کو مرکزی دروازے پر اڑا دیا جس کے نتیجے میں ایف سی سیکٹر ہیڈ کوارٹر کے گیٹ اور اس کے ساتھ دیوار کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ: خودکش دھماکے میں 6 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 زخمی
رپورٹ کے مطابق پہلے دھماکے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بقیہ چاروں خودکش بمباروں نے ٹوٹی ہوئی دیوار سے اندر گھسنے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ میں فراہم کی گئی تفصیلات کے مطابق ایف سی اہلکاروں نے فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے گیٹ اور دیوار کے دوسری طرف رکھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ خودکش بمبار کلاشنکوف اور بھاری تعداد میں گولیوں کے ساتھ آئے تھے جبکہ ان کے ساتھ سنگل کیبن گاڑی بھی تھی جس میں 50 گرینیڈ نصب تھے۔