پاکستان

تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا آغاز ایک مرتبہ پھر تاخیر کا شکار

4 ممالک پر مشتمل اس گیس لائن کے منصوبے پر دیگر ممالک میں کام کا آغاز ہوچکا ہے لیکن پاکستان تاحال افتتاح کا منتظر ہے۔

لاہور: ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور انڈیا (تاپی) پر مشتمل 56 انچ قطر کی 780 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن کے منصوبے کا افتتاح مزید کچھ ماہ کے لیے ملتوی کردیا گیا، واضح رہے اس منصوبے پر کام کا آغاز گزشتہ برس دسمبر میں شروع کیے جانے کا امکان تھا۔

وزارت توانائی کے ذیلی شعبے انٹرا اسٹیٹ گیس سسٹم (آئی ایس جی ایس) کے عہدیدار نے بتایا کہ موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے پیش نظر افتتاح کو ملتوی کیا گیا اور اس منصوبے سے منسلک افراد اسے عبوری حکومت کے دور میں شروع ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

ڈٖان سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایس جی ایس کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہم رواں ماہ اس منصوبے کا آغاز کرنا چاہتے تھے اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی اس میں دلچسپی رکھتے تھے لیکن بعد ازاں اسے کچھ عرصے کے لیے ملتوی کرنے کا ارادہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: تاپی گیس پائپ لائن کا منصوبہ 2017 میں مکمل ہوگا

ان کا کہنا تھا کہ ملتوی کرنے کا ارادہ اس لیے کیا گیا کہ اس وقت افتتاح کرنے سے یہ ابہام پیدا ہورہا تھا کہ حکومت اپنے آخری دنوں میں یہ منصوبہ شروع کر کے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہ رہی ہے۔

واضح رہے کہ منصوبے کے آغاز کے حوالے سے ڈان کو اس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اسے گزشتہ برس فروری میں شروع کرنے کا بتایا تھا، جو بعدازاں دسمبر تک ملتوی کیا گیا۔

علاوہ ازیں منصوبے پر کام کا آغاز نہ ہونے کے پیچھے کئی وجوہات کارفرما ہیں جس میں ابتدائی کاموں کا ادھورا ہونا، روٹ، جیو ٹیکنیکل، ریڈار سروے وغیرہ کی تکمیل نہ ہونا شامل ہے جبکہ دوسری جانب افغانستان دو ماہ قبل ہی اس کا افتتاح کرکے کام کا آغاز کرچکا ہے۔

مزید پڑھیں: تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان میں عملی مرحلے میں داخل

عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط کے ساتھ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تاخیر نہیں ہوئی ہماری جیو ٹیکنیکل رپورٹ اور سروے وغیرہ تقریباً مکمل ہیں، اس حوالے سے ٹھیکیدار اور ماہرین چمن اور کوئٹہ میں افتتاح کے مقام پر بھیج دیئے گئے ہیں اور وہاں اس ضمن میں کیے جانے والے ضروری کاموں میں مصروف ہیں، ہم منصوبے پر کام کا آغاز کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں جبکہ اس سلسلے میں فنڈز کی فراہمی میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا بھی نہیں ہے۔

اس ضمن میں ان کا مزید کہنا تھا کہ اصل میں اس کا افتتاح رواں برس فروری یا مارچ جبکہ کام کا آغاز اپریل میں کیا جانا تھا لیکن حکومت کی مدت ختم ہونے کے پیش نظر اب اسے جون یا جولائی تک ملتوی کردیا گیا اور اس وقت عبوری حکومت برسر اقتدار ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکمانستان نے تاپی منصوبے پر کام شروع کردیا

خیال رہے کہ افغانستان میں مذکورہ گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت 2 کمپریسر اسٹیشن کی تعمیرات جاری ہیں، اس کے ساتھ ترکمانستان اور انڈیا میں بھی کام کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ پاکستان بھی 56 انچ قطر کی اس پائپ لائن کے لیے زمین حاصل کرچکا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 12 مئی 2018 کو شائع ہوئی