پاکستان

منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مقصد انتقامی کارروائی نہیں،نیب کی وضاحت

میڈیا رپورٹس پر شکایات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا جبکہ جانچ پڑتال قانون کے مطابق ہو رہی ہے، ترجمان نیب

اسلام آباد: زیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے قومی اسمبلی میں بیان کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مقصد کسی کی دل آزاری یا انتقامی کارروائی نہیں ہے۔

ترجمان نیب کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مبینہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیا گیا، میڈیا پر یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر نے 4 ارب 90 کروڑ ڈالر کی رقم پہلے دبئی اور پھر بھارت بھجوائی۔

ترجمان نے کہا کہ مبینہ میڈیا رپورٹس پر شکایات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا جبکہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں قانون کے مطابق شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جانچ پڑتال قانون کے مطابق ہو رہی ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری یا انتقامی کارروائی کرنا نہیں۔

نیب اعلامیہ کے مطابق میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، سابق گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا اور سابق ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سعید احمد کے ذریعے 2015 اور 2016 میں پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ سے 4 ارب 90 کروڑ ڈالر کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

ان کے خاص آدمی سعید احمد نے یہ رقم دبئی بھجوائی اور پھر یہ رقم بھارتی حکومت کے سرکاری خزانے میں منتقل کی گئی، اس وجہ سے بھارت کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 ارب ڈالر بھارت منتقل کرنے پر تحقیقات کا آغاز

ترجمان نے کہا کہ ادارہ کسی انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا، تاہم ملک سے بلاامتیاز بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

واضح رہے کہ نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کی نئی تحقیقات کے آغاز کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب ایوان کو بتائے کہ اس کے پاس کیا ثبوت موجود ہیں جس کی بنا پر تحقیقات کا آغاز کیا جارہا ہے جبکہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیق کے لیے ایوان کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نیب سربراہ کہتے ہیں کہ نواز شریف نے 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجے اور نیب کی جانب سے 8 مئی کو ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیب کے اس اقدام پر ایوان چیئرمین نیب کو طلب کرکے ان سے وضاحت مانگے کیونکہ سابق وزیراعظم پر سنجیدہ نوعیت کا الزام لگایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب نے سابق وزیر اعظم اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر کی رقم بھارت منتقل کرنے سے متعلق میڈیا پر آنے والی رپورٹس کا نوٹس لے لیا تھا۔

نیب کے جاری بیان کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت منتقل کرنے سے متعلق رپورٹس کے حوالے سے تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔

نیب کے مطابق چیئرمین نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں ڈالر کی بھارت منتقلی کی تحقیقات کا حکم میڈیا میں آنے والی رپورٹس کی روشنی میں لیا، جس میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ معاملے کی تفصیلات ورلڈ بینک کی مائیگریشن اینڈ ریمٹنس بک 2016 میں درج ہیں۔