ملتان: جج پر جوتا پھینکنے والے مجرم کو 18 سال قید
ملتان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چوری کے ملزم کو کیس کی سماعت کے دوران سول جج کو دھمکی دینے اور ان کی طرف جوتا پھینکے پر 18 سال قید کی سزا سنادی۔
یہ واقعہ، جس کا مقدمہ پولیس نے درج کرایا تھا، 30 مارچ کو اس وقت پیش آیا جب چوری کے علیحدہ مقدمے میں نامزد محمد اعجاز کو کیس کی سماعت کے لیے عدالت لایا گیا۔
چوری کے مقدمے کی سماعت گزشتہ آٹھ سے نو ماہ سے جاری تھی جس کے باعث ملزم طیش میں آگیا۔
محمد اعجاز نے غصے میں آکر سول جج کو دھمکی دے کہ اگر انہوں نے اسے بری نہ کیا تو وہ انہیں قتل کر دے گا۔
ایف آئی آر کے مطابق اس موقع پر جج نے ملزم کو تسلی دینے کی کوشش کی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہ ہوا۔
محمد اعجاز نے تحمل کا مظاہرہ کرنے کے بجائے جج پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور ان کی جانب اپنا جوتا پھینکا جو سول جج کے سینے پر لگا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو جوتا مارنے والے تینوں ملزمان کی ضمانت منظور
اس واقعے کے بعد ملزم کے خلاف تھانہ چہلیک میں انسداد دہشت گردی کے دفعہ 7 سمیت فوجداری دفعات 186، 353 اور 506 ٹو کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم کی اس حرکت سے عدالت میں موجود لوگ، بالخصوص عدالتی عملہ خوفزدہ ہوگیا۔
واقعے کے بعد کیس کی تیزی سے سماعت ہوئی اور ایک ہی روز میں عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کرنے، وکلاء کے دلائل سننے اور ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنانے کا عمل مکمل ہوا۔
محمد اعجاز کو قید کی سزا کے ساتھ 2 لاکھ 51 ہزار 500 روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔