ترقیاتی اخراجات کے لیے 10 کھرب 67 ارب روپے سےزائد کی تجویز
وفاقی حکومت نے مالی سال 19-2018 کے مالی بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 10 کھرب 67 ارب 60 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دے دی۔
پاکسان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے آئینی مدت مکمل ہونے سے محض ایک ماہ قبل اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کیا جس کے لیے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو وفاقی وزیر خزانہ کا درجہ دیا گیا۔
مفتاح اسماعیل نے مالی سال 2018-19 کے 59 کھرب 32 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کیا جس میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.9 فیصد یا 18 کھرب 90 ارب روپے تجویز کیا گیا۔
مالی بجٹ 19-2018 کے مطابق وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے 800 ارب (8 کھرب)، قرضوں کی مد میں 87 ارب 40 کروڑ تجویز کیے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے دیگر ترقیاتی اخراجات کے لیے ایک کھرب 80 ارب اور 20 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی۔
وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت کراچی پیکج کے لیے 25 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کراچی کے لیے وفاقی حکومت کےگرین لائن بس منصوبے کے لیے 8 ارب 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انھوں نے سندھ حکومت کو پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اس منصوبے کے تحت کراچی کو بسیں فراہم نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت اس کےلیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال 18-2017 کے مالی بجٹ میں ترقیاتی اخراجات میں 37 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ بجٹ میں کہا گیا تھا کہ توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں کو پی ایس ڈی پی بجٹ کا 67 فیصد حصہ حاصل ہوگا، جس کے لیے 411 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔