دنیا

امریکا کو شام میں حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے، روس

شام میں حملوں کے ذمہ دار واشنگٹن، لندن اور پیرس ہیں اور اس طرح کی کارروائیاں نتائج کے بغیر ختم نہیں ہوں گی، روسی سفیر

امریکا کی جانب سے برطانیہ اور فرانس کی مدد سے شام پر کیے گئے فضائی حملے پر روس نے رد عمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ’ اس طرح کی کارروائی کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘۔

امریکا کے لیے روس کے سفیر اناتولے انتونو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ ایک بار پھر ہمیں دھمکی دی جارہی ہے اور پہلے سے تیار کردہ منصوبے کو نافذ کیا جارہا ہے لیکن ہم خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اس طرح کی کارروائیاں بغیر نتائج کے ختم نہیں ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے انتباہ کو نظر انداز کیا گیا اور بدترین کشیدگی شروع کردی گئی۔

روسی سفیر نے شام میں کیے گئے حملوں کا ذمہ دار واشنگٹن، لندن اور پیرس کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی بے عزتی ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہوگی۔

امریکا پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑے کیمیائی ہتھیاروں کے مالک ملک کو یہ اختیار نہیں کہ وہ دوسرے ملکوں پر الزامات لگائے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے شام پر فضائی حملہ کردیا

دوسری جانب امریکا کی جانب سے حملے کے دعوے پر روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے شام پر داغے گئے متعدد میزائل حملوں کو شامی حکومت کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے ناکام بنا دیا۔

وزارت دفاع نے کہا کہ شام پر کیے گئے حملے روسی ایئر ڈیفنس سسٹم کے زون میں بھی داخل نہیں ہوسکے اور انہیں ناکام بنا دیا گیا۔

خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے برطانیہ اور فرانس کی مدد سے شام کے دارالحکومت دمشق میں فضائی حملے کیے گئے تھے۔

امریکی حکام کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ حملے شامی صدر بشارالاسد کی جانب سے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’شام میں کیمیائی حملے کے جواب میں تمام آپشن زیر غور‘

واضح رہے کہ شامی حکومت کی جانب سے مشرقی غوطہ اور دوما میں فضائی کارروائی کی گئی تھی جبکہ کہا جاتا ہے کہ ان کارروائیوں میں شام کو روس کی حمایت حاصل تھی۔

7 اپریل کو شامی حکومت کی جانب سے دوما میں شامی فورسز کی جانب سے زہریلی گیس کا حملہ کیا گیا تھا، جس میں بچوں سمیت 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس حملے کے بعد امریکا کی جانب سے جوابی کارروائی کا انتباہ دیا گیا تھا اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکا نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دمشق میں شامی حکومت کی کیمیائی تنصیبات کو نشانہ بنایا، تاہم شامی ایئر ڈیفنس نے متعدد حملوں کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا۔