دنیا

ٹرمپ کی صدارتی مہم میں روسی مداخلت کی آگاہی کے الزام میں ڈچ باشندے کو سزا

ہالینڈ سےتعلق رکھنے والے وکیل کو 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی تھی، تفتیش کاروں سے تعاون کی بنیاد پرکم سزا تجویز کی گئی۔

واشنگٹن: روسی خفیہ اداروں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے اعلیٰ عہدیدار کے روابط سے براہِ راست آگاہ ہونے پر اور تفتیش کے دوران جھوٹ بولنے پر غیر ملکی وکیل کو 30 روز قید اور 20 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا سنادی گئی۔

ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے ایلکس فندرزوان کو روسی خفیہ ایجنسی کے اہلکار اور ٹرمپ کی صدارتی مہم کے سابق ڈپٹی کے درمیان اپنے تعلقات کے بارے میں جھوٹ بولنے پر انہیں سزا سنائی گئی، تاہم وہ اس کیس میں سزا پانے والے پہلے شخص بن گئے۔

ایلکس فندرزوان ایک روسی شخص کے داماد ہیں اور لندن میں وکالت کر رہے تھے، انہیں 2012 میں پال مینفورٹ کے قریبی گیٹس اینڈ گیٹس کے ذریعے یوکرائن حکومت کا کام کرنے کا موقع ملا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ روس سے تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، پیوٹن

سرکاری پراسیکیوٹر نے بتایا کہ پال مینفورٹ نے 2016 میں ٹرمپ کی صدارتی مہم کے نگراں بننے کے بعد رک گیٹس کو اپنا نائب مقرر کیا، جہاں رک گیٹس اور ایلکس فندرزوان دونوں ہی کی روسی خفیہ ادارے جی آر یو سے روابط تھے۔

ایف بی آئی کا کہنا تھا کہ عدالتی دستاویزات کے مطابق اس شخص کی شناخت ’اے‘ سے ہوئی ہے جس کے روسی خفیہ اداروں سے روابط ہیں اور یہ روابط ان کے 2016 میں بھی تھے۔

پراسیکیوٹر کے مطابق ایلکس فندرزوان نے اپنے متعدد مرتبہ ’اے‘ سے اپنے روابط کے بارے میں تفتیش کاروں سے جھوٹ بولا۔

جیسے ہی ان کے جھوٹ پکڑے گئے تو اس کے بعد انہوں نے تفتیش کاروں سے معاونت شروع کردی اور انہوں نے اپنی اور گیٹس، ’اے‘ اور دیگر حکام کے درمیان ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ بھی فراہم کردی۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای میں ٹرمپ-پیوٹن معاونین کی خفیہ ملاقات کا انکشاف

تاہم اس وقت ان کی گفتگو کو خفیہ رکھا گیا ہے جبکہ عدالتی دستاویزات کے مطابق اس گفتگو سے ٹرمپ اور روس کے درمیان الیکشن مہم کے دوران ہونے والے روابط کو جاننے کے لیے مزید مدد ملے گی۔

عدالتی دستاویزات میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے وکیل کو 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی تھی تاہم انہیں تفتیش کاروں سے تعاون کی بنیاد پر انہیں کم سزا تجویز کی گئی۔

امریکی خفیہ اداروں کا کہنا تھا کہ روسی صدر ویلادی میر پیوٹن، خود بھی امریکا کے 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ہیکنگ اور غلط اطلاعات پھیلانے میں ملوث رہے ہیں جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے امکانات کو بڑھایا تھا۔


یہ خبر 04 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی