واٹس ایپ کے شریک بانی بھی فیس بک چھوڑنے کے حامی
فیس بک کو اس وقت کیمبرج اینالیٹکا کی وجہ سے بہت بڑے اسکینڈل کا سامنا ہے اور اس سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو چھوڑنے کی مہم بھی اس وقت ٹوئٹر پر زور و شور سے چل رہی ہے۔
مگر فیس بک نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ اس مہم میں ایسا شخص شامل ہوجائے گا، جسے اس ویب سائٹ کی بدولت اربوں ڈالرز کا فائدہ ہوا۔
مزید پڑھیں : صارفین کا ڈیٹا غلط استعمال ہونے پر فیس بک کے خلاف تحقیقات
جی ہاں اس وقت چل رہی مہم میں شامل بیشتر افراد وہ ہے جنھیں فیس بک کی آمدنی سے چند ارب ڈالرز کمانے کا موقع اس طرح نہیں ملا جس طرح واٹس ایپ کے شریک بانی برائن ایکٹن کو ملا تھا، جسے مارک زکربرگ کی کمپنی نے 2014 میں 19 ارب ڈالرز یا 19 کھرب پاکستانی روپے سے زائد میں خریدا تھا۔
گزشتہ سال فیس بک سے الگ ہوجانے والے برائن ایکٹن نے گزشتہ روز ٹوئیٹ کیا جس پر لکھا تھا اب وقت آگیا ہے #deletefacebook ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ فیس بک کی وجہ سے برائن ایکٹن ارب پتی بن گئے تھے مگر اب وہی اپنے ٹوئٹر فالورز کو کہہ رہے ہیں کہ فیس بک اکاﺅنٹ ڈیلیٹ کردیں۔
ساڑھے 6 ارب ڈالرز کے مالک برائن ایکٹن نے اس حوالے سے مزید کچھ نہیں کہا جبکہ واٹس ایپ کے عہدیداران نے بھی اس پر بات کرنے سے انکار کیا ہے۔
گزشتہ سال برائن ایکٹن نے ایک میسجنگ ایپ سگنل میں 5 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جو کہ واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر خود کو پیش کرتی ہے۔
اس وقت فیس بک کو گزشتہ دنوں سامنے آنے والے اسکینڈل پر امریکا اور یورپ میں تفتیش جبکہ حصص کی قیمت میں نمایاں کمی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فیس بک کو راتوں رات 30 کھرب روپے کا نقصان
برائن ایکٹن کو آن لائن دنیا میں صارف کی پرائیویسی کے حامی کے طور پر جانا جاتا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ فیس بک سے الگ ہونے والے کسی عہدیدار نے اس کے خلاف بات کی ہو مگر یہ اعلیٰ ترین عہدے پر رہنے والی پہلی شخصیت ضرور ہیں جو کہ فیس بک کے لیے شرمندگی کا باعث بنا ہے۔
یہ بھی دیکھیں : فیس بک پر کتنی ایپس کو آپ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ برائن ایکٹن نے اس ٹوئیٹ کے بعد اپنی فیس بک پروفائل بھی ڈیلیٹ کردی ہے۔