پشاور-کوئٹہ پلے آف مقابلے اور داستان صرف ایک رن کی!
سری لنکا میں ہونے والی ندہاس ٹرافی کے فائنل میں ہم نے چند روز پہلے ہی دنیش کارتھک کو دیکھا تھا جب بھارت کو آخری گیند پر 5 رنز کی ضرورت تھی، اور 32 سالہ کارتھک نے آخری گیند پر چھکا لگا دیا تھا جس کے بعد بھارتی کارتھک کے دیوانی ہوگئے، اس کی وجہ شاید یہ بھی ہو کہ بھارتیوں نے پہلی بار آخری گیند پر چھکے کے ذریعے ملنے والی فتح کا مزا چکھا ہے۔
ہم تو 32 سال سے جاوید میانداد کے شارجہ والے چھکے کی یادیں تازہ کر رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ہمارے پاس 2014ء میں ہونے والے ایشیاء کپ میں بھارت کے خلاف شاہد آفریدی کے 2 گیندوں پر 2 چھکے بھی ہیں یا پھر پاکستان سپر لیگ 2017ء میں کراچی کنگز کے کیرون پولارڈ کے لاہور قلندرز کے خلاف آخری گیندوں پر 2 جاندار چھکے۔ بس اگر کسی چیز کی کمی تھی تو وہ وہ تھی کارلوس بریتھویٹ جیسی اننگز کی جنہوں نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء کے فائنل میں بین اسٹوکس کی 4 گیندوں پر مسلسل 4 چھکے لگائے تھے اور اس کے بہت قریب پہنچ گئے تھے انور علی۔ لیکن…!