پاکستان

تحریک انصاف 2013 کے عام انتخابات میں تیار نہیں تھی، عمران خان

میں عام اتنخابات 2018 کے بڑے میچ کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی جماعت 2013 کے عام انتخابات کے لیے تیار نہیں تھی، تاہم اب ’شریف مافیا‘ سے ٹکراؤ کے لیے تیار ہے۔

پارٹی کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ میں عام اتنخابات 2018 کے بڑے میچ کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں‘۔

عمران خان نے کنونشن کے دوران اپنے پارٹی کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ٹیموں کو مزید وسیع کریں اور نئے خیالات متعارف کروا کر تبدیلی لائیں اور اس ’مافیا‘ کے خلاف عوامی رائے سامنے لائے جو قوم کا کا پیسہ لوٹ کر باہر لے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رضا کار اور پرجوش سوشل میڈیا ایکٹویسٹ مسلم لیگ (ن) کے تنخوا دار سوشل میڈیا مافیا کو شکست دیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات پاکستان میں نوجوانوں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: شریف برادران اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں، عمران خان

ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پارٹی میں نئے لوگ شامل ہورہے ہیں، اس حوالے سے کسی کو فکرمند نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ 2018 کے عام انتخابات میں میرٹ کی بنیاد پر اور حلقے میں ان کی شہرت کے حوالے سے ٹکٹ دیا جائے گا، جبکہ اس حوالے سے آئندہ 15 روز کے اندر پارلیمانی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ایک حلقے میں دو مشہور امیدوار ہوں گے تو اس صورت میں ان کی شہرت جاننے کے لیے علاقے میں سروے منعقد کیا جائے گا۔

سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سینیٹ چیئرمین کی نشست کے لیے مسلم لیگ (ن) کو شکست دینے میں کامیاب ہوئی ورنہ شریف خاندان کو قانون سازی کی مدد سے قوم کا پیسہ لوٹنے کی اجازت مل جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی دھرنا کیس: عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست منظور

عمران خان نے چیف جسٹس کی جانب سے سرکاری اشتہار میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی تصویر کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے انہیں اپنی تصویر سرکاری اشتہار پر شائع کرنے سے روکنے کے فیصلے کو سراہا۔

کراچی کے حالات پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر وہ بانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں کرتے تو وہ آج بھی کراچی میں لوگوں کو قتل کروا رہے ہوتے۔

عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں شروع ہونے والے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں سے بھی پیسہ بنایا جارہا ہے جبکہ جس کی مثال ملتان میٹرو بس منصوبہ ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کردیا

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کا پیسہ ان کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح بہبود موجود حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، جبکہ غیر ملکی ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ بچے موت کا شکار ہوتے ہیں، کیونکہ یہاں پر لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا نہیں ہے۔


یہ خبر 18 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی