پاکستان

شریف برادران اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں، عمران خان

ملک میں اسٹیبلشمنٹ جن کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے وہ نوازشریف اور ان کے چھوٹے بھائی شہبازشریف ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کی پیدوار ہے۔

فیصل آباد میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف لیڈر نہیں تھے، انہیں لیڈر بنایا گیا اور انہیں تمام وسائل مہیا کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جس شخص کے ساتھ شانہ بشانہ اسٹیبلشمنٹ کھڑی رہی ہے وہ نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اس وقت جنرل (ر) ضیاءالحق والی اسٹیبلشمنٹ اور جسٹس قیوم جیسا جج نہیں ملا۔

مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑ توڑ: مسلم لیگ (ن) کے وفد کی متحدہ کے دونوں دھڑوں سے ملاقاتیں

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’اس وقت عدلیہ اور فوج غیر جانب دار ہے، جبکہ شریف برادران نے ہمیشہ غیر جانب دار نہیں بلکہ اپنے امپائرز بلا کر میچ کھیلا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا کنونشن سارے پاکستان میں عام انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی ممبر شپ کا حصہ ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تاریخ رقم ہونے جارہی ہے اور آج تک چھوٹے صوبوں سے کبھی چیئرمین سینیٹ منتخب نہیں ہوا لیکن اب ہوگا۔

بلوچستان میں بہت زیادہ احساس محرومی رہی ہے اور اسی احساسِ محرومی کو صوبے میں موجود علیحدگی پسند عناصر نے اپنے مفاد میں استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے سیاسی جماعتوں کے رابطوں میں تیزی

انہوں نے کہا کہ اگر چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے آتا ہے تو یہ ملک میں فیڈریشن کو مضبوط کرے گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں احساسِ محرومی میں بھی واضح کمی ہوگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی اور اپنے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے نامزد کردہ امیدواروں میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے تاہم میر عبدالقدوس بزنجو کی درخواست پر ان کے ان کی حمایت کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: دارالعلوم نعیمیہ میں نوازشریف پر جوتے سے حملہ

عمران خان نے کہا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہو، اور اگر ہم کامیاب ہوگئے تو فیڈریشن مضبوط ہوگی۔

جب ان سے آئندہ الیکشن کے بارے میں سوال کیا گیا کہ 2018 کے انتخابات میں کیا اصلاحات دیکھنے میں آئیں گی جس پر ان کا کہنا تھا کہ ’میں قوم کو پیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف ہی کامیاب ہوگی‘۔

نواز شریف پر جوتے پھینکے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایسے واقعات ہماری اخلاقیات نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ایسے عمل میں تحریک انصاف کا کوئی کارکن ملوث نہیں ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سیاہی پھینکنا اور جوتا پھینکا کوئی مہذب طریقہ نہیں ہے۔