پاکستان

’نواز شریف، رضا ربانی کی بطور چیئرمین سینیٹ حمایت کیلئے تیار ہو سکتے ہیں‘

سینیٹ میں ایسی قانون سازی ہونی چاہیے جوپاکستان کے عوام کوبااختیاربنائے اوران کے بنیادی مسائل کوحل کرے، رہنما ایم کیو ایم

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کے لیے ہانمی بھر سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کے بعد ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی گروپ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اپنی جماعت کے دھڑوں کی ایک حکمت عملی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کو ووٹ دینے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

انھوں اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھنے والا ہی ایوانِ بالا کا چیئرمین ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کی سینیٹر آبدیدہ ہوگئیں

ڈاکٹر فارق ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطے ہونا چاہئیں اور ان کا ایک فورم ہونا چاہیے جہاں پر قومی ایجنڈے پر بات کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ نئے ایوان میں ایسی قانون سازی ہونی چاہیے جو پاکستان کے عوام کو بااختیار بنائے اور ان کے بنیادی مسائل کو بھی حل کرے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ انھوں نے مسلم لیگ (ن) کے وفد کے سامنے سندھ کے شہری علاقوں کے موجودہ مسائل سے آگاہ کیا، لاپتہ کارکنوں سے متعلق بھی بات چیت کی گئی اور ملک بھر میں ایم کیو ایم پاکستان کے دفاتر کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔

میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں پی پی پی کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کرنے اور نیلام گھر سجانے پر بھی مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کو توجہ دلائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایم کیو ایم پاکستان برائے فروخت نہیں‘

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں کراچی اور سندھ کے شہروں کی نمائندگی کو کم گنا گیا ہے اور نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ جو ناانصافی ہو رہی ہے اس حوالے سے تحریری رپورٹ بھی حکمراں جماعت کو دی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت نئی حلقہ بندیوں سے متعلق سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کرے گی اور الیکشن کمیشن میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔

قبلِ ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے پنجاب ہاؤس میں ایم کیو ایم پاکستان کے بہادر آباد گروپ اور پی آئی بی گروپ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جہاں ان سے چیئرمین سینیٹ کا نام سامنے لانے کے لیے مشاورت کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ جب چیئرمین سینیٹ کے نام کے لیے صوبہ بلوچستان سے رکن کو منتخب کیا جائے گا جہاں کوئی نمائندگی ہی نہ ہو، تو پھر ڈپٹی چیئرمین کے لیے ایم کیو ایم کے سینیٹر کا نام ہونا چاہیے۔