پاکستان

جج کی خواجہ آصف نااہلی کیس میں لارجر بینچ کا حصہ بننے سے معذرت

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس میں حصہ بننے سے معذرت کی، جس کے بعد معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ واپس بھیج دیا گیا۔
|

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر خارجہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف کی نااہلی سے متعلق کیس میں ایک جج نے لارجر بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی۔

وفاقی دارالحکومت کی عدالت میں خواجہ محمد آصف کی نااہلی کیس کی سماعت کرنے والے لارجر بینچ میں شامل جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اس کیس کی سماعت سے معذرت کی، جس کے بعد بینچ کے سربراہ جسٹس عامر فاروق نے کیس چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو واپس بھیج دیا۔

مزید پڑھیں: نااہلی کیس: خواجہ آصف پر بیرون ملک اکاؤنٹس، کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کا الزام

خیال رہے کہ اس لارجر بینچ میں جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میں گل حسن اورنگزیب شامل تھے، تاہم جسٹس میاں گل حسن کی معذرت کے بعد اب اسلام آباد ہائی کورٹ اس کیس میں نیا بینچ تشکیل دے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک اںصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے 11 اگست 2017 کو خواجہ آصف کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت خواجہ محمد آصف کو نااہل قرار دینے کے لیے دائر کی گئی درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ وفاقی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کی کمپنی میں ملازمت کے معاہدے اور اس سے حاصل ہونے والی تنخواہ کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

عثمان ڈار نے اپنی پٹیشن میں دعویٰ کیا تھا کہ خواجہ محمد آصف 2011 سے متحدہ عرب امارات کی کمپنی (آئی ایم ای سی ایل) کے ساتھ خصوصی مشیر کے طور پر وابستہ ہیں۔

اس درخواست کے بعد عثمان ڈار کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ اس معاملے پر لارجر بینچ تشکیل دیں جس پر عدالت نے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔

بعد ازاں 24 جنوری 2018 کو سماعت کے دوران عثمان ڈار کی جانب دلائل دیے گئے تھے کہ خواجہ آصف نے نیشنل بینک آف ابوظہبی میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے ابوظہبی کا ڈومیسائل جمع کرایا تھا جبکہ انہوں نے نیشنل بینک آف ابوظہبی کا اکاؤنٹ ٹیکس گوشواروں اور کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف نااہلی کیس: لارجر بینچ کی تشکیل کی سفارش

دوسری جانب قومی احتساب بیور (نیب) کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

نیب کی جانب سے کہا گیا تھا کہ نیب وزیر خارجہ خواجہ آصف کو منی لانڈرنگ کے تمام الزامات میں قانون کے مطابق صفائی کا موقع فراہم کرے گا اور حتمی فیصلہ ٹھوس ثبوت کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عثمان ڈار کی درج کردہ شکایت پر کیا گیا۔