امریکی پورن اسٹار نے صدر ٹرمپ کےخلاف مقدمہ دائر کردیا
نیویارک: امریکا کے صدر دونلڈ ٹرمپ پر ’جنسی روابط‘ کا الزام لگانے والی پورن اسٹار اسٹیفنی کلفورڈ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔
اسٹیفنی کلفورڈ نے دائر مقدمے میں موقف اختیار کیا کہ موجودہ امریکی صدر کے ساتھ جنسی روابط کے حوالے سے خاموش رہنے کا معاہدہ صدراتی انتخابات 2016 سے چند روز قبل طے پایا تھا لیکن اس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دستخط نہیں کیے تھے۔
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں پورن اسٹار اسٹیفنی کلفورڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماضی میں ان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں نجی ہوٹل میں مدعو کیا۔
اس حوالے سے انہوں نے 2016 میں امریکی ٹی وی چینل اے بی سی کے ایک پروگرام میں پہلی مرتبہ یہ انکشاف کیا تھا کہ ان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے 2006 میں گالف ٹورنامنٹ کے دوران ہوٹل میں ملاقات ہوئی تھی۔
اسٹیفنی کلفورڈ نامی پورن اسٹار جو فلموں میں اسٹورمی ڈینیئلز کا نام استعمال کرتی ہیں، نے دائر مقدمے میں دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے انہیں ’منہ بند رکھنے اور جنسی روابط کے حوالے سے خاموش رہنے کی دھمکی‘ دی تاکہ ’امریکی صدر محفوظ‘ رہ سکیں۔
مقدمے میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور اسٹیفنی ڈینیئل کے مابین جنسی تعلقات 2006 سے شروع ہوئے جو ’2007 تک گہرے روابط‘ میں بدل گئے تھے۔
ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے بھی اعتراف کیا تھا کہ معاہدے کی رو سے اسٹیفنی کلفورڈ کو 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے گئے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ ادائیگی کے بارے میں لاعلم ہیں۔
اسٹیفنی کلفورڈ کا موقف ہے کہ معاہدے پر صدر ٹرمپ نے دستخط نہیں کیے جس کی رو سے معاہدے کی شرائط پر عمل کرنا لازمی نہیں اور یہ معاہدہ غیر موثر ہے۔