دنیا

روس کے ’ناقابل تسخیر‘ہتھیار:امریکا کا معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام

روسی صدر نے ان کے اس پروگرام سے متعلق ہمارے طویل عرصے سے لگائے جانے والے الزامات کی تصدیق کردی،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ’ناقابل تسخیر‘ ہائپرسونک ہتھیاروں اور آبدوزوں کی نئی جنریشن تیار کرنے کے اعلان کے بعد امریکا نے ماسکو پر سرد جنگ کے بعد ہتھیاروں کے حوالے سے ہونے والے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ولادی میر پیوٹن نے نئے ہتھیار تیار کرنے کا انکشاف گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں کیا تھا اور 18 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں چوتھی بار ملک کا صدر منتخب ہونے سے قبل واشنگٹن کو نئے ہتھیاروں کی دوڑ کا چیلنج دیا تھا۔

روسی صدر نے خطاب کے دوران تیار کردہ میزائلوں سمیت کئی نئے ہتھیاروں کی ویڈیوز بھی دکھائیں، جو بحر اوقیانوس سمیت دنیا میں کہیں بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے کوئی بھی ہم سے بات تک نہیں کرنا چاہتا تھا اور نہ ہمیں سننا چاہتا تھا، لیکن اب وہ ہمیں سنیں گے۔‘

روسی صدر کی اس بات پر وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور وزیر خارجہ سرگئی لاروف سمیت ایوانوں میں موجود اراکین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔

انہوں نے روس کی ان عسکری کوششوں کو امریکا کے ان اقدامات کا ردعمل قرار دیا، جس نے گزشتہ ماہ اپنے جوہری ہتھیاروں میں تبدیلی اور نئے چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کا انکشاف کیا تھا۔

امریکا میں تعینات روسی سفیر نے ’طاس‘ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ’بڑی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے روس رواں ماہ امریکا کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات کرے گا۔‘

مزید پڑھیں: روس کا ’ناقابل تسخیر‘ میزائلوں کی نئی جنریشن تیار کرنے کا دعویٰ

حملے کی ویڈیو

امریکی محکمہ خارجہ نے ولادی میر پیوٹن کے خطاب اور امریکی سرزمین کے اوپر وارہیڈز کی اینیمیٹڈ ویڈیو پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر نے ان کے اس پروگرام سے متعلق ہمارے طویل عرصے سے لگائے جانے والے الزامات کی تصدیق کردی۔

محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایسی ویڈیو دیکھنا بدقسمتی کی بات ہے جس میں امریکا پر ایٹمی حملہ دکھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر پوتن کا یہ بیان ان معلومات کی تصدیق ہے جن کے بارے میں امریکا پہلے سے جانتا ہے، تاہم روس اس سے قبل ان کی تردید کرتا آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ

ان کا کہنا تھا کہ ’روس ایک دہائی سے زائد عرصے سے امن کو غیر مستحکم کرنے والے ہتھیاروں کے نظام بنا رہا ہے، جو اس کے معاہدوں کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔‘

پینٹاگون کے ترجمان نے معاملے پر اپنے ردعمل میں زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج کسی بھی طرح کے حالات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔