پاکستان

’صوبے بجلی اور گیس کی پیداوار، ترسیل اور فراہمی کی ذمہ داریاں سنبھالیں‘

تمام صوبے اپنی پوزیشن سے متعلق مسودہ پیش کریں تاکہ کونسل کے اگلے اجلاس میں ایجنڈے کا حصہ ہو، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے چاروں صوبوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گیس اور بجلی کی پیداوار، فراہمی اور ترسیل کی پوری ذمہ داری خود اٹھائیں.

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کونسل آف کامن انٹرسٹ (سی سی آئی) کے اجلاس کی صدارت کے دوران مذکورہ تجویز پیش کی تو دو صوبوں نے رضا مندی کا اظہار بھی کردیا۔

یہ پڑھیں: حکمراں جماعت کی ووٹرز کیلئے 10 لاکھ گیس کنکشن کی فراہمی کی ہدایت

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے رضا مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گیس اور بجلی کی پیداوار، فراہمی اور ترسیل کی فوری ذمہ داری قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کو گیس کی فراہمی اور ترسیل کے معاملے پر وزیراعظم کی تجویز پر تحفظات تھے۔

ڈاکٹر عائشہ غوث نے کہا کہ وزیراعظم کی تجویز میں کئی امور غور طلب ہیں تاہم صوبائی سطح پر مشاورت کے لیے وقت درکار ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے مذکورہ تجویز پر کوئی رائے نہیں دی۔

وزیراعظم نے تمام صوبوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی پوزیشن سے متعلق کاغذات پیش کریں تاکہ کونسل کے اگلے اجلاس میں مذکورہ تجویز باقاعدہ ایجنڈے کا حصہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں استعمال شدہ کاروں کی درآمدات میں 70 فیصد اضافہ

سی سی آئی اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں تصدیق کی گئی کہ ’سی سی آئی میں گیس اور بجلی ترسیل، فراہمی، پیداوار کے حوالے سے صوبائی ذمہ داری کی بات کی گئی‘۔

سی سی آئی کے اجلاس میں شعبہ گیس میں اصلاحات کے امور زیر بحث نہیں آئے کیونکہ گزشتہ سی سی آئی اجلاس میں تمام صوبوں کو اپنی تجاویز پیش کرنے کے لیے کہا تھا تاہم تاحال کوئی مسودہ جمع نہیں کرایا گیا۔

سی سی آئی نے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت خصوصی معاشی زون (ایس ای زی) کے بارے میں اہم امور بھی زیر غور آئے اور ساتھ ہی چینی صنعت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے مقامی منڈی پر اس کے اثرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

مزید پڑھیں: سندھ میں پینے کا 77 فی صد پانی مضرصحت قرار

اجلاس میں بیجنگ سے درآمد شدہ مشینری پر ڈیوٹی پر چھوٹ کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس پر وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے اقتصادی امور مفتاح اسمٰعیل کو ہدایت کی گئی کہ وہ صوبوں کے ساتھ مل کر تجارتی نوعیت کے امور نمٹائیں۔

خیبر پختوںخوا حکومت نے مطالبہ کیا کہ وفاق رشکئی کو اسپیشل اکنامک زون کو چین کے ساتھ حتمی شکل دے۔

ای سی آئی کے اجلاس میں کراچی (کے- 4) منصوبے سے متعلق 12 سو کیوسک پانی کی فراہمی پر اتفاق رائے سامنے نہیں آسکا۔

پانی کے تنازع پر سی سی آئی نے واٹر ریسورس ڈیژون کو ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں قابل عمل منصوبے کے ساتھ بریف کیا جائے۔


یہ خبر 27 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی