پاکستان

پاک۔امریکا تعلقات شراکت داری کی بنیاد پر بھی ہونے چاہئیں، وزیرداخلہ

امریکی صدر کی معاون خصوصی نے پاکستان میں سفیر ڈیوڈ ہیل کے ہمراہ وزیر داخلہ احسن اقبال سے اسلام آباد مییں ملاقات کی۔

وزیر داخلہ احسن اقبال سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خصوصی معاون اور نیشنل سیکورٹی کونسل کی سینئر ڈائریکٹر لیسا کرٹس کی سربراہی میں کونسل کے وفد نے ملاقات کی جہاں انھوں نے وفد پر زور دیا کہ پاک۔امریکا تعلقات کی بنیاد سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ترقی میں شراکت داری کی بنیاد پر بھی ہونے چاہئیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی معاون خصوصی لیسا کرٹس کی سربراہی میں نیشنل سیکورٹی کونسل کے وفد کے ہمرا پاکستان میں مریکی سفیر ڈیوڈ ہیل بھی ملاقات میں شریک تھے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکی وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اور امریکا میں ہم آہنگی دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے نہات اہم ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں دیرپا امن کا خواہاں ہے جبکہ پاکستان میں دہشت گردی کی کمر توڑی جا چکی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاک-امریکا نالج کوریڈور سے پاکستان کے نوجوانوں کی علمی استعداد میں اضافہ ہو گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے وفد پر زور دیا کہ پاک۔امریکا تعلقات کی بنیاد سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ترقی میں شراکت داری کی بنیاد پر بھی ہونے چاہئیں۔

پاکستانی عوام کے نقطہ نظر کے حوالے سے وفد کو آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام خود دار ہیں اور دباؤ کو خاطر میں نہیں لاتے اس لیے عزت و آبرو پر مبنی تعلقات سے پاکستان اور امریکا خطے میں امن کے لیے کام کر سکتے ہیں۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکی سیکیورٹی کونسل کے وفد کو انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ امریکی اعلیٰ سطحی وفد نے ایک ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کیا ہے جب ایک ہفتہ قبل ہی امریکا نے پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں پاکستان کو دہشت گردوں کے لیے مالی معاونت کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں رکھنے کی قرار داد پیش کی تھی۔

ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو کسی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تاہم رپورٹس کے مطابق پاکستان کو جون تک مہلت دی گئی جس کے بعد از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔