پاکستان

جہلم: اے ٹی ایم اسکیمرز رنگے ہاتھوں گرفتار

ملزمان شاندار چوک جہلم میں بینک سے چوری شدہ اے ٹی ایم کارڈ میں ردوبدل کے بعد پیسے نکالتےہوئے گرفتار ہوئے، پولیس

پنجاب کے شہر جہلم میں شاندار چوک سے دو اے ٹی ایم اسکیمرز کو چرائے گئے اے ٹی ایم کارڈز میں ردوبدل کے ذریعے پیسے نکالتے ہوئے رنگوں ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار دونوں ملزمان کا تعلق پنجاب کے علاقے شکرگڑھ اور ناررووال سے ہے اور مبینہ طور پر ایک بڑے گینگ کا حصہ ہیں۔

گرفتارملزمان کے قبضے سے ایک لاکھ 60 ہزار روپے نقد، چوری شدہ اے ٹی ایم کارڈز، دستانے اور نقاب برآمد کرلیے ہیں۔

ایس ایچ او تھانہ سٹی ملک آصف کا کہنا تھا کہ تھانہ سٹی نے کارروائی کرتے ہوئے چوری شدہ بینک کارڈز کو ٹیمپرنگ کرتے ہوئے دو ملزمان کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ شاندار چوک میں قائم ایک نجی بینک سے رقم نکال رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:اے ٹی ایم فراڈ: دو چینی باشندوں کو ایک، ایک سال قید کی سزا

ان کا کہنا تھا کہ وہاں موجود ایک پولیس اہلکار کو شک گزرا تو انھوں نے اطلاع دی جس پر دونوں ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا اور ان کے قبضے سے بینک سے نکالے ہوئے ایک لاکھ 60 ہزار روپے کے علاوہ چوری شدہ اے ٹی ایم کارڈ، دستانے، نقاب اور ٹوپی بھی برآمد کر لی۔

تھانہ سٹی کے ایس ایچ او ملک آصف کے مطابق دونوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے پوچھ گچھ کی جاری ہے۔

ایس ایچ او ملک آصف کا کہنا تھا کہ ڈی پی او جہلم عبدالغفار قیصرانی کی خصوصی ہدایات پر ہم نے اپنے علاقے کے تمام بینکوں اور اے ٹی ایم مشینوں کی کڑی نگرانی شروع کردی ہے کیونکہ ہمارے پاس جہلم میں ہیکرز کی کارروائیوں کے حوالے سے پیشگی اطلاع تھی۔

مزید پڑھیں:کراچی: اے ٹی ایم اسکیمنگ فراڈ کے حوالے سے مزید4 چینی باشندے گرفتار

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی جانب سے اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث دو چینی باشندوں کو جرم ثابت ہونے پر ایک، ایک سال قید اور 50 ہزار روپے فی کس جرمانے کی سزا سنا دی گئی تھی۔

ملک میں اے ٹی ایم اسکیمنگ فراڈ کی خبریں اس وقت منظر عام پر آئی تھیں جب حبیب بینک نے اپنے 559 صارفین سے ایک کروڑ سے زائد رقم چوری ہونے کی تصدیق کی تھی۔

بینک کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انڈونیشیا، چین اور دیگر ممالک کو کی گئی ٹرانزیکشن پکڑی گئی تھیں۔

ایف آئی اے نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ بینک اے ٹی ایم کے لیے پرانی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں اور اے ٹی ایم بوتھ میں دہائیوں پرانے طرز کا سیکیورٹی نظام قائم ہے جو اس طرح کے گینگ کے لیے آسان ہدف بن جاتے ہیں۔