پاکستان

'نواز شریف کی اداروں پر تنقید نامناسب'

نواز شریف کو چاہیے کہ وہ عدالتوں میں اپنے خلاف مقدمات کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے ان کا مقابلہ کریں، شرمیلا فاروقی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شرمیلا فاروقی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ملکی اداروں پر کی جانے والی تنقید کو ایک نامناسب رویہ قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے مقدمات کی آڑ میں عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو بہت ہی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو چاہیے کہ وہ عدالتوں میں اپنے خلاف مقدمات کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے ان کا مقابلہ کریں تاکہ ان کی کرپشن کا احتساب ہوسکے۔

مزید پڑھیں: جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گذشتہ ساڑھے چار سال میں عوام سے جھوٹ بول کر حکمرانی کی اور اب جب عام انتخابات قریب ہیں، تو بھی جھوٹ کا سہارا لیا جارہا ہے۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ 'میرے پاس نواز شریف کی ویڈیو کلپس موجود ہیں جس میں 2013 کے انتخابات سے قبل انہوں نے جڑانوالہ کے عوام سے یہی وعدے کیے جو کل کے جلسے میں کیے گئے، لہذا میں سمجھتی ہوں جیسا کہ اب تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا تو آئندہ بھی نہیں کریں گے'۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں تو میں یہ ویڈیوز بھیجوا دیتی ہوں تاکہ لوگوں کو نواز شریف کے جھوٹ کے بارے میں معلوم ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف سے کوئی یہ سوال کرے کہ آج آپ جڑانوالہ کو ضلع بنانے کی باتیں کررہے ہیں تو ساڑھے چار سال کیا کررہے تھے؟، یہ بات اُسی طرح ہیں جیسے ان کی حکومت ملک سے توانائی بحران کے خاتمے کے وعدے کرتی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آپ ہر جلسے میں کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، تو میں کہتی ہوں آپ کو اس لیے نکالا کیونکہ آپ جھوٹ بولتے ہیں'۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں (ن) لیگ کے ایک جلسے سے خطاب میں سابق وزیراعظم نے اگلے انتخابات میں کامیابی پر بے گھر افراد کو چھت فراہم کرنے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے تار سے ڈرنے والے ہم سے ٹکر لینے آئے ہیں حالانکہ وہ ناکام ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا انصاف کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام سے میرا رشتہ کوئی نہیں توڑ سکتا اور آئندہ موقع ملا تو بے گھر افراد کو چھت فراہم کریں گے اور تنخواہ دار طبقے کو بھی قسطوں میں گھر فراہم کریں گے۔

سابق وزیراعظم نے جڑانوالا کو ضلع کا درجہ دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر گھر بھیج دیا گیا کیا بیٹے سے تنخواہ نہ لینا بھی کوئی جرم ہوتا ہے لیکن جڑانوالا کے عوام نے نااہلی کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب نااہلی کی مدت طے کرنے کے لیے عدالت بیھٹنے جارہی ہے لیکن نااہلی چاہے 5 برس کی ہو یا تاحیات عوام سے میرا رشتہ کوئی نہیں توڑ سکتا کیونکہ میں عوام سے ہوں۔

جلسے میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ جڑانوالہ نے نواز شریف کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔

پاناما پیپرز کیس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاناما میں نواز شریف کا نام تک نہیں تھا اور اس کیس میں 10روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ ایک جانب عام انتخابات میں اب 6 ماہ کا عرصہ باقی ہے، جبکہ ایسے میں پاناما لیکس کے فیصلے میں نواز شریف کی نااہلی کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنسز سابق وزیراعظم کے سیاسی مستقبل کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے حتمی فیصلے میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔