لائف اسٹائل

’پدماوت‘ریلیز، بھارت بھر میں مظاہرے و توڑ پھوڑ

متنازع فلم کے خلاف راجپوت کرنی سینا کے انتہاپسند کارکنان مختلف شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے، اسکول بس پر حملہ کردیا۔

بولی وڈ کی متنازع تاریخی فلم ’پدماوت‘ کو بالآخر بھارت بھر کے سینما گھروں کی زینت بنادیا گیا۔

’پدماوت‘ کی نمائش کے موقع پر عدالتی احکامات کے بعد سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، تاہم پھر بھی متعدد ریاستوں کے کئی شہروں میں فلم کی نمائش کے خلاف جلاؤ گھیراؤ، تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے۔

پولیس کی انتہائی سخت سیکیورٹی کے باجود احمد آباد، نئی دہلی، ممبئی، راجستھان، مدھیا پردیش، اترپردیش، ہریانہ اور تلنگانہ سمیت متعدد ریاستوں میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پیش آئے۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ایشن نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق ریاست ہریانہ کے شہر گروگرام میں انتہاپسندوں نے اسکول بس پر حملہ کردیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 18 حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’پدماوت‘ کی نمائش سے قبل دپیکا کی مندر پر حاضری

’پدماوت‘ کی نمائش کے خلاف ریاست راجستھان کے شہر جے پور میں بھی راجپوت کرنی سینا کے کارکنان نے مظاہرے کیے۔کارکنان سڑکوں پر نکل آئے، جب کہ انہوں نے جلاؤ گھیراؤ کرکے روڈ کو ٹریفک کے لیے بھی بند کردیا۔

ریاست اترا کھنڈا میں پولیس نے ’پدماوت‘ کی ریلیز کے موقع پر انتہائی سخت سیکیورٹی کے انتظامات کرتے ہوئے گاڑیوں اور مشکوک افراد کی چیکنگ بھی کی، پولیس کے مطابق مجموعی طور پر ریاست کی صورتحال پر امن رہی۔

اترا کھںڈا کے شہر رشیکش میں ’پدماوت‘ کو سینما گھر کی زینت بنائے جانے پر بجرنگ دل کے کارکنان نے سینما کے باہر تھوڑ پھوڑ کردی، اس دوران پولیس کے ساتھ بھی ان کی جھڑپیں ہوئیں۔

ریاست اتر پردیش میں بھی ’پدماوت‘ کے موقع پر راجپوت کرنی سینا کے کارکنان کی جانب سے مظاہرے کیے گئے، دارالحکومت لکھنؤ میں بھی کرنی سینا کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔

لکھنؤ میں اگرچہ راجپوت کرنی سینا کے کارکنان نے پرتشدد مظاہرے نہیں کیے، تاہم انہوں نے لوگوں کو پھولوں کا تحفہ دیتے ہوئے فلم نہ دیکھنے کی درخواست کی۔

’پدماوت‘ کی نمائش کے موقع پر سب سے زیادہ پرتشدد مظاہرے ریاست راجستھان میں دیکھے گئے، دارالحکومت ادے پور میں انتہاپسندوں نے جلاؤ گھیراؤ کے علاوہ توڑ، پھوڑ اور عام افراد پر بھی حملے کیے۔

ریاست بہار میں بھی ’پدماوت‘ کے خلاف انتہاپسند سڑکوں پر نکل آئے، اور جلاؤ گھیراؤ سمیت توڑ پھوڑ کی۔

جے پور میں راجپوت کرنی سینا کے کارکنان نے فلم کی نمائش کے خلاف موٹر سائیکل ریلی نکالی۔

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد دکھن میں ’پدماوت‘ کی نمائش کے موقع پر سینما گھروں کے باہر انتہائی سخت سیکیورٹی کے انتظامات کرکے بھاری پولیس نفری تعینات کی گئی۔

ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال میں بھی راجپوت کرنی سینا کے مظاہرین بے قابو نظر آئے، انہوں نے عام عوام کی گاڑیوں سمیت سرکاری عمارتوں پر بھی پتھراؤ کیا، جب کہ متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی، بھوپال پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 2 افراد کو حراست میں لے لیا۔

خیال رہے کہ اس فلم کو سب سے پہلے گزشتہ برس یکم دسمبر کو ریلیز کیا جانا تھا، تاہم راجپوت کرنی سینا کے سخت احتجاج و مظاہرے کے پیش نظر اس کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی، انتہاپسندوں کا الزام ہے کہ فلم میں راجپوتوں کی رانی ’پدمنی‘ یعنی پدماوتی کے حقائق کو توڑ مروڑ کرکے پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پدماوت کی نمائش پر بھارتی ریاستوں میں اختلاف

فلم کی ٹیم شروع سے ہی ان الزامات کو مسترد کرتی آئی ہے، فلم کی نمائش کے معاملے پر عدالتوں میں بھی مقدمات چلے اور بھارت کی سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں نے فلم کو نمائش کی اجازت دے دی۔

فلم کو دوبارہ نمائش کے لیے پیش کرنے سے قبل فلم کی ٹیم نے مؤرخین کو فلم دکھائی، جنہوں نے فلم میں کچھ تبدیلیاں کرنے سمیت اس کا نام ’پدماوتی‘ سے بدل کر ’پدماوت‘ رکھنے کی تجویز پیش کی۔

مؤرخین کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے فلم سے کئی مناظر خارج کیے گئے، جب کہ اس کا نام بھی تبدیل کرکے ’پدماوت‘ رکھا گیا، جس کے بعد فلم سینسر بورڈ نے اسے نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کیا۔

عدالتوں کے احکامات اور مؤرخین کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے فلم میں تبدیلیاں کیے جانے کے باوجود راجپوت کرنی سینا کے مظاہرے جاری رہے، اور انہوں نے ایک بار پھر عدالت میں جاکر فلم پر پابندی کی درخواست دائر کی، تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی۔

بھارت بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے—فوٹو: این ڈی ٹی وی

راجپوت کرنی سینا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی، تاہم کسی نے بھی انتہاپسندوں کی حمایت نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: پدماوت کے خلاف کہیں احتجاج، کہیں توڑ پھوڑ اورکہیں تشدد

حکومت و عدالتوں کی جانب سے درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد راجپوت کرنی سینا نے ’پدماوت‘ کی ریلیز کے موقع پر 25 جنوری کو بھارت بھر میں مظاہروں کا اعلان کر رکھا تھا۔

علاوہ ازیں راجپوت کرنی سینا کی خواتین نے بھی ’پدماوت‘ کی ریلیز کے خلاف اجتماعی خودکشی کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

راجپوت کرنی سینا کے مطابق ان کی بھارت بھر کی 1908 خواتین نے ’پدماوت‘ پر پابندی عائد نہ کیے جانے کے خلاف خود کو اجتماعی خودسوزی کے لیے رجسٹرڈ کروا رکھا ہے۔

علاوہ ازیں بھارتی سپریم کورٹ نے متعدد ریاستی و یونین حکومت کو ’پدماوت‘ کی نمائش کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔