پاکستان

کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 خاتون انسداد پولیو رضاکار جاں بحق

فائرنگ کےنتیجے میں رضاکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں اور حملہ آور با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، پولیس
|

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے انسدادِ پولیو مہم کی 2 رضاکار خواتین جاں بحق ہوگئیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے شالکوٹ میں نامعلوم مسلح افراد انسدادِ پولیو مہم کی رضاکار ماں اور بیٹی پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

فائرنگ کے نتیجے میں دونوں رضاکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں جبکہ حملہ آور با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ مقتولین کی لاشوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: وین پر فائرنگ سے بچے سمیت 2 افراد جاں بحق، 2 زخمی

پولیس نے اس واقعے کو شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ سے منسوب کیا جبکہ اب تک کسی بھی گروپ کی جانب سے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ اس واقعے سے چند گھنٹوں قبل ہی کوئٹہ شہر میں ٹاگٹ کلنگ کا ایک واقعہ رونما ہوا تھا جس میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے، جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے۔

ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث جون 2014 میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والے افراد کے لیے پولیو ویکسین کو لازمی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں خودکش دھماکا: پولیس اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق

خیال رہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسدادِ پولیو مہم پر کام کرنے والے رضا کاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

واضح رہے کہ 13 جنوری 2016 کو کوئٹہ کے نواحی علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں انسدادِ پولیو سینٹر کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک جبکہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ کوئٹہ کے زرغون روڈ پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق جبکہ اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی مہ داری قبول کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ خودکش حملہ آور نے بلوچستان اسمبلی کی سیکیورٹی سے لوٹنے والے پولیس دستے کو نشانہ بنایا۔