دنیا

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کی کارروائی میں ’3عسکریت پسند‘ ہلاک

بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس پر حملے میں4اہلکار بھی ہلاک ہوئے جبکہ آپریشن کے دوران مزید دو کشمیریوں کو قتل کردیا گیا۔

سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی پیرا ملٹری فورس کے کیمپ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 4 بھارتی فوجی اور تین حملہ آوار ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ضلع پلوامہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے کیمپ پر عسکریت پسندوں کی جانب سے اتوار کی صبح حملے میں خودکار ہتھیاروں اور ہینڈ گرینڈ کا استعمال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘گزشتہ دس برسوں میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا بڑا حملہ تھا’۔

یہ پڑھیں: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ’سوشل میڈیا‘ پر پابندی

سی آرپی ایف کے ترجمان نے بتایا کہ ‘تین فوجی اہلکار حملہ آوروں سے لڑائی میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک اہلکار عارضہ قلب سے چل بسا’۔

ترجمان کے مطابق عسکریت پسندوں سے مقابلے میں تین بھارتی زخمی بھی ہوئے۔

ادھر کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق سی آر پی ایف کے کیمپ پر حملے کے فوری بعد بھارتی فوجیوں نے پورے علاقے کا محاصرہ کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کی تلاش کے دوران مزید 2 کشمیر نوجوان کو گولی ماردی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت، کشمیر کے حریت پسندوں سے مذاکرات کیلئے تیار

اس دوران بھارتی انتظامیہ نے ضلع پلوامہ میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی منقطع کردی۔

کشمیر میڈیا نے مختلف ذرائع ابلاغ کا حوالے سے بتایا کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کو تین عسکریت پسندوں نے حملے میں سی آر پی ایف کی بلڈنگ پرموجود درجنوں فوجیوں کو ’یرغمال‘ بنا لیا تھا۔

اس بارے میں تصدیق نہیں ہو پارہی کہ عسکریت پسندوں کے حملے کے وقت کیمپ میں کتنے بھارتی فوجی تھی۔

واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے جیش محمد کے رہنما کو ہلاک کرنے کے بعد یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: خواتین کے بال کاٹنے کے خلاف ہڑتال اور مظاہرے

اعدادوشمار کے مطابق بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ 10 برسوں میں رواں سال سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔

حکام کے مطابق تقریباً 206 عسکریت پسند اور 57 شہری جابحق جبکہ 78 بھارتی سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔

یال رہے کہ 1989 سے جیش محمد سمیت متعدد گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن اس سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں۔

حکام اور دائیں بازو کے گروپ کا کہنا ہے کہ رواں سال 210 مشتبہ عسکریت پسند جن میں بیشتر مقامی شہری تھے، 57 عام شہری اور 82 فوجی یا پولیس اہلکار قتل ہوئے۔