ماڈل ٹاؤن میں قتل عام نواز شریف کے حکم کے بغیر نہیں ہوا، طاہر القادری
پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انھیں اس بات پر کوئی شک نہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قتل عام نواز شریف کے حکم پر ہوا، جس پرعمل درآمد کرانے کا کردار شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ نے نبھایا۔
تحریک منہاج القرآن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرس کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق تحریک چلانے پر عمران خان نے ان کا ہمیشہ ساتھ دیا۔
طاہرالقادری نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ استعفیٰ دے کر خود کو قانون کے حوالے کریں، کیوں کہ جب تک وہ عہدوں پر برقرار رہیں گے، تب تک انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوسکیں گے۔
پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی جانب سے بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن نے ہی انھیں مجرم قرار دیا ہے، اب بات قیاس آرائیوں کی نہیں ہے اور رپورٹ نے یہ طے کردیا ہے کہ شہباز شریف نے پولیس کو وہاں سے ہٹنے کا حکم نہیں دیا تھا۔
طاہرالقادری کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہلاکتوں کے لیے پنجاب کی بیورو کریسی کو استعمال کیا گیا، جبکہ پنجاب کے 45 تھانوں کے اہلکاروں اور شوٹرز کو دھرنے کے لیے بلایا گیا۔
پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملاقات میں یہ طے کیا گیا کہ وسیع اتفاق رائے کے بعد ہی کوئی حتمی لائحہ عمل بنایا جائے گا، اور وسیع اتفاق کے لیے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں غور کیا جائے گا۔
یہ ویڈیو دیکھیں: عمران خان کا طاہر القادری کے احتجاج کی حمایت کا اعلان
اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پنجاب حکومت کا سارا طور طریقہ مافیا والا ہے، اگر یہ مافیا نہ ہوتی تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو کب کا انصاف مل چکا ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں کہا کہ سارے ادارے حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سارے ثبوت عیاں ہیں، کیوں کہ لوگوں کو قتل کیے جانے کی ویڈیوز ٹی وی پر بھی چلیں، اور انہوں نے لوگوں کو قتل ہوتے ہوئے دیکھ کر ہی طاہرالقادری کا ساتھ دیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جب ہم دھرنا دیتے ہیں تو حکومت کہتی ہے کہ ہم ترقی کے خلاف ہیں، اور جب وہ خود عدلیہ کے خلاف دھرنا دیتے ہیں تو ہر چیز بھول جاتے ہیں۔
اس موقع پر عمران خان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق احتجاجی تحریک پر پاکستان عوامی تحریک کا ساتھ دینے کا بھی اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: طاہر القادری کے مطالبات میں اضافہ
پریس کانفرنس سے قبل عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے وفد نے طاہرالقادری سے تحریک منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں ملاقات کی۔
عمران خان کے ساتھ پی ٹی آئی کے سینیئررہنما شاہ محمود قریشی، علیم خان اور شفقت محمود سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ملاقات میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظرعام پرآنے کے بعد نئی حکمت عملی پرغور کرنے سمیت پنجاب اور وفاقی حکومت کے لیے مشکلات پیدا کرنے کے لیے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے رواں ماہ 5 دسمبر کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کو منظرعام پر لانے اور اسے 30 روز میں شائع کرنے کا حکم دیا تھا، جب کہ طاہر القادری نے پنجاب حکومت کو 31 دسمبر کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ مستعفی ہوجائیں، دوسری صورت میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔
عمران خان نے پی اے ٹی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جماعت ان کا ساتھ دے گی۔