’نواز شریف کےخلاف ریفرنس پہلے دائر ہوا،ثبوت اب ڈھونڈے جارہے ہیں‘
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر مملکت دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنس پہلے دائر ہوا اور ثبوت اب ڈھونڈے جارہے ہیں۔
جاتی امرا کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ ’اگر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے ثبوت ڈھونڈ لیے تھے تو وفاقی تحقیقاتی ادارے (نیب) کو نواز شریف کے خلاف ثبوت ڈھونڈنے کے لیے تین بار لندن کیوں جانا پڑا؟‘
انہوں نے کہا کہ ’جے آئی ٹی بیرون ملک درخواست گزاروں کے ساتھ کھانا کھا رہی ہے، کیا ثبوت اب رائل نواب کی ڈشز سے مل رہے ہیں۔‘
یہ دیکھیں: دانیال عزیز کے غصے کا دلچسپ انداز
ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی نااہلی کے لیے پٹیشن تیار کر رہے ہیں، عدالت کی جانب سے انہیں کلین چٹ دی گئی جبکہ وہ خود آف شور کمپنی کے مالک ہونے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔‘
دانیال عزیز نے عمران خان کے حوالے سے مزید کہا کہ ‘3 برسوں سے ایک اشتہاری آزادانہ جلسے جلوس کررہا ہے، لیکن پی ٹی آئی کے سربراہ کا ‘چورن’ اب بکنے والا نہیں ہے اور فیصلوں کے درمیان فرق کو جلد بے نقاب کریں گے۔‘
مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ‘ڈیڑھ برس سے مسلم لیگ (ن) کی ہر فورم پر تذلیل کی مہم جاری ہے، الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم نے دستاویزات کا تبادلہ کیا تو کیا نیب ‘کباب’ کھارہی تھی؟’
یہ پڑھیں: جانبدارانہ احتساب،احتساب کے نام پرانتقام سے پردے اٹھ گئے،مریم نواز
انہوں نے کہا کہ ‘کوئی ایسا نظام ہونا چاہیے جس میں انصاف برابری کی سطح پر ہو کیونکہ ملک میں تضاد کی فضا میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔‘
’سیکرٹ فنڈ سے پیسوں کی تقسیم کا عمل شروع ہوگیا‘
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا کہ ‘وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سیکریٹ فنڈ سے انتخابات کے حوالے سے تقسیم کا عمل شروع کردیا ہے۔‘
وزیر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘اگر رقم کے بارے میں بتایا تو نیا پنڈورا باکس کھل جائے گا، آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ابھی ماڈل ٹاؤن کیس کا حساب لینا ہے۔‘
شیخ رشید نے الزام عائد کیا کہ ‘آئین میں ترمیم کے لیے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر 6 ارب روپے بانٹے گئے۔‘
مزید پڑھیں: ’نواز شریف عدلیہ پر تنقید کرکے آئینی بغاوت کے مرتکب ہوئے’
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ‘نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کے لیے آئینی ترمیم کی گئی۔‘
عوامی لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان نے انہیں طاہرالقادری کے ساتھ مل کر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا ہے۔‘