کوئٹہ میں ‘دہشت گردوں کا صفایا’ کرنے کیلئے آپریشن کا آغاز
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مشترکہ آپریشن کیا گیا جس میں 700 سے زائد اہلکار شریک ہوئے۔
فرنٹیئر کور (ایف سی) کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر تصور ستار نے میڈیا بریفنگ کے دوران آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں شروع کیا گیا جس میں مختلف ایجنسیوں کے اہلکاروں نے حصہ لیا، جن میں پولیس، انٹیلی جنس بیورو اور ایف سی کے اہلکار شامل ہیں۔
سیکٹر کمانڈ ایف سی کا کہنا تھا کہ پشتون آباد میں کیے جانے والے آپریشن میں مرد ڈاکٹرز، خواتین ڈاکٹرز اور خواتین اہلکاروں نے بھی حصہ لیا جبکہ اس دوران لوگوں میں ادویات اور بچوں میں تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ فائرنگ: قائم مقام ایس پی سمیت خاندان کے 4 افراد جاں بحق
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ آپریشن شام تک جاری رہنے کا امکان ہے تاہم اس سے قبل علاقہ عمائدین اور عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔
بریگیڈیئر تصور ستار نے بتایا کہ پشتون آباد کو 4 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا اور ہر سیکٹر کی کمان ایک لیفٹیننٹ کرنل کے سپرد کی گئی جبکہ تمام سیکٹرز میں 6، 6 اہلکاروں پر مشتمل متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو گھر گھر جاکر تلاشی لے رہے ہیں۔
اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) بلوچستان پولیس عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کا بنیادی مقصد اس علاقے کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر صاف کرنا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس آپریشن میں علاقے کے 500 سے زائد گھروں کی تلاشی ہو چکی ہے جبکہ مزید 2 ہزار 500 سے زائد گھروں کی تلاشی لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: تربت سے 15 افراد کی لاشیں برآمد
ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ اس علاقے میں گزشتہ ہفتے بھی دو سرچ آپریشن کیے جا چکے ہیں تاہم جیسے ہی مذکورہ آپریشن مکمل کر لیا جائے گا تو اس کے بعد ایک اور پریس بریفنگ دی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پشون آباد میں آپریشن کو 2 بار مؤخر کیا گیاتھا تاہم حال ہی شہر میں ہونے والے دہشت گردی کے نہایت سنگین واقعات کی وجہ سے اس آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
یاد رہے کہ کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں قائم مقام ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت خاندان کے 4 افراد ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 9 نومبر کو کوئٹہ کے حساس علاقے علاقے چمن روڈ پر قاتلانہ حملے میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) بلوچستان پولیس حامد شکیل جاں بحق ہوگئے۔
خیال رہے پشتون آباد کا شمار کوئٹہ کے ان علاقوں میں کیا جاتا ہے جہاں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد کے متعدد ٹھکانے موجود ہیں۔