اسلام آباد دھرنا:خادم حسین رضوی کےخلاف بچے کی ہلاکت کا مقدمہ درج
اسلام آباد پولیس نے گزشتہ روز راستے بند ہو جانے کی وجہ سے انتقال کر جانے والے بچے کے والد کی درخواست پر تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور ان کی جماعت کے دیگر ذمہ داران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔
اسلام آباد میں واقع جناح گارڈن میں 8 ماہ کے بچے کی گزشتہ روز طبیعت خراب ہوئی تو اہل خانہ اُسے اسپتال لے جانے کے لیے گھر سے نکلے تاہم راستے بند ہونے کی وجہ سے وہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی راستے میں دم توڑ گیا۔
حسن بلال نامی اس ہلاک ہونے والے بچے کے والد نے اپنے بچے کے کی ہلاکت کا ذمہ دار تحریک لبیک کے سربراہ کو ٹہراتے ہوئے تھانہ کورال میں ایف آئی کے اندراج کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اگر دھرنے کی وجہ سے راستے بند نہ ہوتے تو ہم بروقت پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ہسپتال پہنچ جاتے اور بچے کی جان بچ سکتی تھی۔
والد کی درخواست پر پولیس نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور ان کے جماعت کے دیگر رہنماؤں کے خلاف دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
واضح رہے کہ ممتاز قادی کی پھانسی کے بعد خادم حسین رضوی نے مذہبی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے اپنی جماعت کو الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) میں رجسٹرڈ کروایا۔
حال ہی میں لاہور کے این اے 120 اور پشاور کے این اے 4 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ بھی لیا اور بڑی تعداد میں ووٹ بھی حاصل کیے۔
مزید پڑھیں: مذہبی جماعتوں کا دھرنا، پولیس نے 70 کروڑ روپے کی گرانٹ مانگ لی
یار رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں مبینہ طور پر ختم نبوت قانون کے حوالے سے ہونے والی متنازع ترمیم کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے شدید ردِ عمل سامنے آیا اور احتجاج بھی کیا گیا۔
بعد ازاں وفاقی وزرقانون زاہد حامد نے قومی اسمبلی میں بتایا کہ حکومت نے اس طرح کا کوئی بل منظور نہیں کیا تاہم وفاقی وزیر داخلہ نے امیدوار کے حلف نامے کو اصل حالت میں بحال کرنے کا اعلان کیا۔
حکومتی ترمیم کے بعد سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اس تبدیلی کو سازش قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور حال ہی میں ایک مذہبی جماعت نے اسلام آباد میں اس متنازع تبدیلی کے حوالے سے دھرنا دیا تاہم کامیاب مذاکرات کے بعد شرکاء وہاں سے منتشر ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مظاہرین اور عدم منصوبہ بندی: اسلام آباد کا نظامِ زندگی مفلوج
ایک ماہ قبل تحریک لبیک اور سنی تحریک نے مشترکہ لائحہ عمل بناتے ہوئے اسلام آباد میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا اور ایک ہفتے قبل پنجاب کے مختلف شہروں سے شرکاء اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوگئے۔
اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے شرکاء کو روکنے کی ناقص حکمت عملی کے باعث وفاقی دارالحکومت کا زمینی رابطہ دیگر علاقوں سے مننقطع کردیا گیا اور شہر کا نظامِ زندگی بھی بری طرح سے مفلوج ہوگیا۔