پاکستان

پرویز مشرف کا ایم کیو ایم،پی ایس پی کے اتحاد پر خوشی کا اظہار

مجھے ایم کیو ایم سے کوئی خاص ہمدردی نہیں ہے بلکہ مہاجر برادری سے ہمدردی ہے، سابق صدر

سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے اتحاد پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں پرویز مشرف نے کہا کہ ’آج مجھے بہت خوشی ہے کہ مہاجر برادری کا اتحاد واپس آرہا ہے اور ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی مل رہے ہیں، میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ مجھے ایم کیو ایم سے کوئی خاص ہمدردی نہیں ہے بلکہ مہاجر برادری سے ہمدردی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ایم کیو ایم نے خود کو پاکستان بھر میں بدنام کردیا ہے اور مجھے اس کا سیاسی مستقبل نظر نہیں آتا، لیکن مہاجر برادری کا اکٹھے ہونا اشد ضروری ہے، کیونکہ ایم کیو ایم کی وجہ سے مہاجر برادری بہت تکلیف میں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میری سوچ صرف قومیت نہیں ہے بلکہ پاکستانیت ہے، مہاجر کمیونٹی کا ایک ہونا خوش آئند بات ہے لیکن ہمیں اس سے آگے کی سوچ رکھنی چاہیے اور اس اتحاد میں کراچی کے پنجابی، سندھی، بلوچ، پٹھان، بہاری اور بنگالی سمیت سب کو شامل ہونا چاہیے اور ایک نئی طاقت کے طور پر ابھرنا چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم سے نہیں مہاجروں سے ہمدردی ہے، پرویز مشرف

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’نئی طاقت بننے سے ہم دیہی سندھ کی سیاسی طاقتوں کو بھی اکٹھا کر سکتے ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو شکست دے کر صوبے میں حکومت بنا سکتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس کے آگے بڑھ کر پھر پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اے پی ایم ایل کے دھڑے ایک ہوجائیں اور اس ابھرتی ہوئی طاقت کے ساتھ مل جائیں تو پورے پاکستان میں پاکستانیت کی ایک نئی سوچ جنم لے گی اور نئی سیاسی سوچ ابھرے گی۔‘

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہان ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال نے ’سیاسی اتحاد‘ کا اعلان کیا تھا۔

مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’ایک عرصے سے پی ایس پی اور ایم کیو ایم میں مشاورتی عمل جاری تھا، فیصلہ کیا ہے کہ مل کر سندھ بالخصوص کراچی کے عوام کی خدمت کریں اور بہترین ورکنگ ریلیشن شپ اور سیاسی اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

مزید پڑھیں: 'پاک سر زمین' میں مشرف کا مستقبل

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ سیاسی اتحاد عارضی اور جزوی عمل نہیں، آئندہ انتخابات میں ایک نام، ایک نشان اور ایک منشور کو لے کر جائیں گے، آئندہ ملاقاتوں میں فریم ورک کو تشکیل دیں گے، اتحاد میں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی دعوت دیں گے کیونکہ سندھ اور کراچی کی خدمت کے لیے دیگر جماعتوں کو بھی ساتھ ملانا ہوگا، جبکہ امید ہے اب ہمارے سیل دفاتر واپس مل جائیں گے۔‘

مصطفیٰ کمال نے فاروق ستار کے سیاسی اتحاد کے اعلان کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک انتخابی نشان کے ساتھ پارٹی کے لیے تیار ہیں، ہم ایک نشان، نام اور منشور پر مل کر ایسی قیادت نکالنا چاہتے ہیں جو پاکستان کی آواز بنے۔‘

ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ اتحاد کے اعلان کے فوری بعد ہی پارٹی اور اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

علی رضا عابدی عراق گئے ہوئے ہیں، جہاں سے انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔