سمن سرکار کا میلہ: جس کا عقیدت مند ’رام‘ بھی اور ’رحیم‘ بھی
سمن سرکار کا میلہ: جس کا عقیدت مند رام بھی ہے رحیم بھی
قوس قزح جیسے سندھ کے ثقافتی رنگوں میں اگر وادئ مہران کے میلوں کو شامل نہ کیا جائے تو مذہبی رواداری اور سماجی تنوع کے رنگ کچھ پھیکے سے نظر آئیں گے۔ سندھ صدیوں سے مذہبی رواداری کا امین رہا ہے۔
مذہبی و فرقہ وارانہ رواداری کا رنگ ہمیں صدیوں سے سندھ کی مختلف درگاہوں پر لگنے والے میلوں ملاکھڑوں میں نمایاں نظر آتا ہے۔ آپ سندھ میں جس کسی درگاہ پر بھی چلے جائیں، وہاں موجود عقیدت مندوں میں آپ کو کسی قسم کی نسلی و مذہبی تفریق نہیں ملے گی۔ اڈیرو لال سے لے کر لال شہباز قلندر اور شاہ عبداللطیف بھٹائی کی درگاہ تک مذہبی رواداری کا ایک خوبصورت سماں بندھا نظر آئے گا۔
سندھ میں لگنے والے تقریباً تمام میلے ملاکھڑے یہاں کی سماجی ثقافت کا حصہ بن چکے ہیں۔ جہاں یہ میلے لوگوں کے لیے تفریحی کا باعث بنتے ہیں وہیں یہ میلے چند دنوں کے لیے ہی سہی مگر لوگوں کی آمدن کا ذریعہ بھی بن جاتے ہیں۔