’جبری جسم فروشی‘ کیلئے قید دو خواتین بحریہ ٹاون سے بازیاب
اسلام آباد: پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاون کے ایک مکان سے مبینہ طور پر جبری جسم فروشی کے لیے قید کی گئیں دو خواتین کو چھاپہ مار کر بازیاب کرالیا گیا۔
لوئی بھیڑ پولیس نے بحریہ ٹاؤن کے ایک مکان پر چھاپہ مار کر 7 افراد کو گرفتار بھی کرلیا۔
مزید پڑھیں: جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ
بہاولپور کے رہائشی نے پولیس کو اطلاع دی کہ ان کے بہنوئی نے انکی بہن کو 2 لاکھ روپے کے عوض بیچ ڈالا تھا جس کے بعد کسی طرح ان کی بہن نے رابطہ کر کے بتایا کہ انہیں بحریہ ٹاون کے فیز 6 میں ایک گھر پر قید کیا گیا ہے۔
لوئی بھیڑ کی پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران دو خواتین کو بازیاب کرایا جنہیں زنجیروں سے جکڑا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 'سیکس خریدنا بھی جرم'
جبکہ دیگر دو مرد اور 5 خواتین سمیت 7 افراد کو چھاپے کو دوران حراست میں لیا گیا جن کے قبضے سے 1.4 کلو چرس بھی بر آمد ہوئی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں مرد جسم فروشی کے لیے خواتین کو جبری قید میں رکھنے میں ملوث تھے جبکہ حراست میں لی گئی خواتین مبینہ طور پر سیکس ورکرز تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ دونوں خواتین نے جسم فروشی سے انکار کردیا تھا جس کی وجہ سے انہیں قید میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔
یہ خبر 27 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی