سعودی عرب نے ایک روبوٹ کو شہریت سے نواز دیا
سعودی عرب نے ایک ایسا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے جو دنیا میں اب تک کسی ملک کے حصے میں نہیں آیا اور وہ ہے کسی روبوٹ کو اپنے ملک کی شہریت دے دیا۔
جی ہاں صوفیہ نامی انسان نما روبوٹ ایسی پہلی روبوٹ بن گئی ہے جسے دنیا کے کسی ملک کی شہریت دی گئی ہے، اور وہ بھی ایسے ملک میں جہاں غیرملکیوں کو شہریت نہیں دی جاتی۔
سعودی عرب نے صوفیہ کو اپنے ملک کی شہریت ریاض میں جاری فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس کے دوران دی۔
مزید پڑھیں : روبوٹ مستقبل میں نوکریوں میں کمی کی وجہ؟
اس موقع پر روبوٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ' میں اس منفرد اعزاز پر بہت فخر محسوس کررہی ہوں، یہ تاریخی موقع ہے کیونکہ پہلی بار دنیا میں کسی روبوٹ کو شہریت دے کر سراہا گیا ہے'۔
تاہم اب تک شہریت کی تفصیلات کو سامنے نہیں لایا گیا۔
اس کانفرنس کے دوران صوفیہ کی انسان جیسی روبوٹ کی حیثیت پر سوالات کیے گئے تھے اور لوگوں کی جانب سے ان خدشات کا اظہار بھی کیا گیا کہ مستقبل میں انسانیت کو روبوٹس سے خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
روبوٹ نے جواب میں کہا ' لگتا ہے کہ آپ ایلون مسک کے باتیں کچھ زیادہ پڑھتے ہیں اور ہولی وڈ فلموں کے شوقین ہیں، اگر آپ کا رویہ میرے ساتھ اچھا ہوگا تو میں بھی آپ کے ساتھ اچھا رویہ اختیار کروں گی'۔
یہ بھی پڑھیں : چین کے انسان جیسے حقیقی نظر آنے والے روبوٹس
اس روبوٹ کو ہینسن روبوٹکس کے بانی ڈیوڈ ہینسن نے تیار کیا تھا اور صوفیہ سے گزشتہ سال مارچ میں ایک فیسٹیول میں پوچھا گیا ' کہا آپ انسانوں کو تباہ کردیں گی؟ پلیز انکار میں جواب دیں'۔
جس پر صوفیہ نے کہا ' اوکے میں انسانوں کو ضرور تباہ کردوں گی'۔