دنیا

شام:امریکی اتحادیوں نے داعش سے الرقہ ہسپتال کا قبضہ حاصل کرلیا

نیشنل ہسپتال کو آزاد کرالیا گیا،22 غیرملکی دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے،میونسپل اسٹیڈیم کے قریب لڑائی جاری ہے، ایس ڈی ایف

شام میں دہشت گردوں کے خلاف امریکی سربراہی میں لڑنے والے اتحاد شامی ڈیموکریٹک اتحاد (ایس ڈی ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے الرقہ کے ریاستی ہسپتال کا قبضہ حاصل کرلیا ہے جو دولت اسلامیہ (داعش) کا اس علاقے میں آخری مراکز میں سے ایک تھا۔

ایس ڈی ایف کا کہنا ہے کہ 'نیشنل ہسپتال کو آزاد کرالیا گیا ہے جبکہ 22 غیرملکی دہشت گرد بھی لاک ہوگئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میونسپل اسٹیڈیم کے قریب شدید لڑائی جاری ہے' جو داعش کا ایک اور مرکز ہے۔

خیال رہے کہ ایس ڈی ایف نے تازہ پیش رفت داعش کی جانب سے الرقہ میں عوام کے سرقلم کرنے کے واقعات سامنے آنے کے بعد کی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی سربراہی میں قائم اتحاد ایس ڈی ایف نے رواں سال جون میں الرقہ میں داعش سے علاقے کے حصول کے لیے فیصلہ کن لڑائی شروع کی تھی اور تاحال شہر کے 90 فیصد علاقے پر قبضہ جمالیا ہے۔

مزید پڑھیں:شام:امریکی اتحادیوں کی کارروائیوں میں 84 شہری ہلاک

الرقہ کا شمار شام کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے جس کو داعش نے شام میں اپنا مرکز بنا لیا تھا۔

ایس ڈی ایف کے مطابق تازہ کارروائی کے بعد اس شہر میں اب داعش کے 300 جنگجو باقی رہ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ الرقہ میں امریکی سربراہی میں اتحادی فوج نے صرف مارچ کے مہینے میں 84 شہریوں کو ہلاک کیا تھا۔

رواں سال جولائی میں امریکی اتحادیوں کی جانب سے الرقہ میں ایک ماہ کے دوران صرف فضائی حملوں میں 224 شہریوں کو ہلاک کیے جانے کی رپورٹ سامنے آگئی تھی جبکہ دیگر کارروائیوں میں درجنوں شہری اور جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:شام: امریکی اتحادیوں کی ایک ماہ کی فضائی کارروائی، 224 ہلاک

برطانوی انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ داعش کے مضبوط گڑھ الرقہ میں امریکی اتحادیوں کی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف) کے جنگجو قریباً ایک ماہ قبل داخل ہوئے تھے اور اس دوران امریکی اور دوسرے ممالک کے لڑاکا طیاروں کی شہری علاقوں پر بمباری میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

امریکی اتحادیوں کی فضائی کارروائی میں ہلاک ہونے والوں میں 38 بچے اور 28 خواتین بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا نے عراق میں جاری کارروائیوں کو وسعت دیتے ہوئے 23 ستمبر 2014 کو شام میں داعش کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا۔

گزشتہ سال نومبر تک امریکا نے کردش عرب اتحاد کی حمایت کررہے تھے جس کے بعد اس اتحاد کو سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف ) کا نام دیا گیا جس نے شام کے ایک صوبے الرقہ میں قبضے کےلیے کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایس ڈی ایف کی فوج رواں سال جون میں الرقہ میں داخل ہوئی تھیں اور اب پورے قصبے کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔