اسپین سے آزادی: کیٹلونیا میں پولیس کی کارروائی، 337 افراد زخمی
اسپین سے آزادی کے لیے کیٹلونیا کی جانب سے کرائے جانے والے ریفرنڈم کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے نتیجے میں 337 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
کیٹلونیا حکومت کے ترجمان کے مطابق اسپین میں کیٹلونیا کی آزادی کے حق میں ووٹ دینے کے خواہش مند افراد پر اسپین کی پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 337 افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
اے ایف پی کو عینی شاہدین نے بتایا کہ ہسپانوی حکومت کی جانب سے پولیس کو ووٹ دینے والے افراد کو روکنے بارسلونا میں پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں سے حملہ کیا جو آزادی کے حق میں ووٹ دینا چاہتے تھے جس پر اسپین کی حکومت نے پابندی عائد کررکھی ہے۔
مظاہرین میں شامل ڈیوڈ پوجول نے اپنے پیر پر لگے زخم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ انھیں یہ چوٹ پولیس کے جانب سے فائر کیے گئے ربڑ کے باعث آئی ہے جبکہ کئی دیگر مظاہرین نے بھی ربڑ کی گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہونے کیا شکایات کیں۔
کیٹلونیا کے لیڈر کارلس پوگ ڈی مونٹ نے کہا کہ پر امن عوام پر تشدد کے واقعے کی ذمہ دار اسپین کی پولیس ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسپین کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تشدد، غیر منطقی اور غیر ذمہ دارانہ ہیں اور ان واقعات سے کیٹلونیا کے عوام کو روکا نہیں جا سکتا۔
خیال رہے کہ اسپین کی حکومت اور اس کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیٹلونیا کی آزادی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کو روکنے کی کوششیں کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس کے لیے فورس استعمال نہیں کی جائے گی لیکن ووٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
قبل ازیں اسپین کی آئینی عدالت نے ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ کو معطل کردیا تھا تاہم علیحدگی پسند علاقائی رہنماؤں نے کسی بھی صورت ریفرنڈم کا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ریفرنڈم میں آزادی کا عزم کیا جائے گا۔