پاکستان

توہین عدالت کیس: عمران خان 14 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب

عمران خان اگر ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف توہین عدالت آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے گی، الیکشن کمیشن نوٹس
|

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توہین عدالت کی کارروائی کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو 14 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

الیکشن کمیشن کے حکم پر ڈی جی لاء الیکشن کمیشن محمد ارشد نے عمران خان کو طلبی کا نوٹس جاری کیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اگر 14 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف توہین عدالت آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پارٹی فنڈنگ کیس کے جواب میں عمران خان نے کمیشن سے متعلق توہین آمیز الفاظ استعمال کیے اور 10 جنوری 2017 کو اپنے وکیل کے ذریعے الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ

نوٹس میں کہا گیا کہ متعدد مواقع دینے کے باوجود عمران خان نے معافی نہیں مانگی، عمران خان کا یہ رویہ الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانے کے مترادف اور توہین آمیز ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے عمران خان کو توہین عدالت کیس میں ایک اور شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انہوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے۔

عمران خان نے الیکشن کمیشن کے توہین عدالت کی سماعت کے اختیار کو چیلنج کیا تھا اور ان کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے کارروائی کے اختیارات پر سوال اٹھائے تھے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے 10 اگست کو یہ واضح کیا تھا کہ اسے توہین عدالت کے کیس کی سماعت کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔

کمیشن نے بعد ازاں اس حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 23 اگست تک جواب طلب کیا تھا۔