این اے 120: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پرویز ملک سے جواب طلب
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر وفاقی وزیر برائے کامرس و ٹیکسٹائل پرویز ملک کو نوٹس جاری کردیا۔
واضح رہے کہ این اے 120 میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے امیدوار فیصل میر نے وفاقی وزیر پرویز ملک کے خلاف ای سی پی میں شکایت دائر کی تھی۔
شکایت میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ پرویز ملک پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رکن صوبائی اسمبلی کے ساتھ مل کر ضمنی انتخاب میں مبینہ طور پر دھاندلی کے لیے سرکاری مشینری کا استعمال کررہے ہیں جو ای سی پی کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی ہے۔
فیصل میر کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے پرویز ملک نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سرگرمیوں سے باز رہنے کی ہدایت دی اور 3 روز میں تحریری جواب طلب کرلیا۔
ایک روز قبل بھی ای سی پی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے کلثوم نواز کی انتخابی مہم کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس اور صوبے کے ترقیاتی فنڈ کے استعمال کے الزام کا نوٹس لیا تھا۔
مزید پڑھیں: ای سی پی کا این اے-120 میں سرکاری مشینری کے مبینہ استعمال کا نوٹس
ڈان اخبار کی ایک خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ای سی پی نے صوبائی چیف سیکریٹری اور پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس کو کمیشن کے انتخابی قواعد وضوابط کےعوامی نمائندگی ایکٹ 1976 کے تحت آئینی شق 204 اور 103(اے) کی خلاف ورزی پر کارروائی کی ہدایت کی تھی۔
ای سی پی کی جانب سے جاری اعلامیے میں مخلتف حلقوں کو جاری ہونے والے ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی تھی جبکہ خبردار کیا گیا تھا کہ 17 ستمبر کو ہونے والے انتخاب سے قبل ترقیاتی فنڈ جاری نہ ہونے دیئے جائیں۔
یاد رہے کہ لاہور میں قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 120 سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہو گیا تھا جس کے لیے ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوگا۔
این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے پاکستان مسلم لیگ نواز کی جانب سے بیگم کلثوم نواز، پاکستان تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور پی پی پی کی جانب سے فیصل میر امید وار ہیں۔