پاکستان

'نوازشریف کو 'عدالتی مارشل لا' کے ذریعے گھر بھیج دیا گیا'

کشمیر کی کسی دوسرے ملک سے الحاق کےبیان کی سختی سے تردید اور مذمت کرتا ہوں، وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک سے الحاق کے بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو 'عدالتی مارشل لا' کے ذریعے گھر بھیج دیا گیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے کسی دوسرے ملک سے الحاق کے بیان کی سختی سے تردید کی اور اس بیان کی مذمت بھی کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیری الحاق پاکستان کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہتے۔

راجا فاروق حیدر نے سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ میرٹ پر نہیں کیا گیا بلکہ انھیں 'عدالتی مارشل لا' کے زریعے ہٹایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا

خیال رہے کہ راجا فاروق حیدر نے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ نواز کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں دیگر اراکین کے ساتھ شرکت کی تھی بعدازاں پریس کانفرس کے دوران مبینہ طور پر یہ بیان دیا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی نااہلی کے بعد سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا کہ پاکستان سے الحاق کریں یا کسی اور ملک سے۔

تاہم راجا فاروق حیدر نے متنازع بیان کی سختی سے تردید کی اور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں حب الوطنی اور غیر حب الوطنی کے سرٹیفیکٹ تقسیم کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو اپنے چھوٹے بیٹے حسن نواز کی کمپنی ایف زیڈ ای کے چیئرمین کی حیثیت سے قابل وصول تنخوا کو 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عوامی نمائندگی ایکٹ کی شق 12 کی ذیلی شق ’ٹو ایف‘ اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 (ون ایف) کےتحت نااہل قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پاناما کیس فیصلہ: ’تاریخ اس کو غلط تصور کرے گی‘

پاکستان مسلم لیگ نواز نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شہباز شریف کے الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی کے رکن بننے تک شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم بنانے کی منظوری دی ہے جبکہ شہباز شریف این اے120 لاہورIII سے نواز شریف کی نااہلی کےبعد خالی ہونے والی سیٹ پر الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی میں آئیں گے اور مستقل وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔