الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہورIII سے رکنیت کو ختم کردیا گیا ہے جس کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔
نواز شریف کی رکنیت کے خاتمے کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کے قائم مقام چیئرمین عبدالغفار سومرواور کمیشن کے تین ارکان کی منظوری کے بعد جاری کردیا گیا۔
خیال رہے کہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سرداررضاخان کیمبرج کانفرنس میں شرکت کے لیے برطانیہ میں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا ہے.
پاناما فیصلہ: وزیراعظم عہدے سے سبکدوش، کابینہ تحلیل
پاناما لیکس کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد وزیراعظم نواز شریف اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے، جس کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ تحفظات کے باوجود سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرلیا۔
بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر باضابطہ ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'پٹیشن کے اندراج کے فیصلے سے لے کر فیصلے تک مختلف مراحل پر شدید تحفظات کے باوجود اس فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا'۔
مزید کہا گیا، 'فیصلے کے فوراً بعد نواز شریف بطور وزیراعظم اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے ہیں'۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ پورے عدالتی عمل کے دوران ایسی مثالیں قائم ہوئی ہیں، جن کی کوئی نظیر ماضی کی 70 سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ فیصلے کے بارے میں اپنے شدید تحفظات کے حوالے سے تمام آئینی و قانونی آپشنز استعمال کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا
بیان میں کہا گیا کہ منصفانہ ٹرائل کے آئینی اور قانونی تقاضے بری طرح پامال کیے گئے، ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی، اس فیصلے پر تاریخ کا فیصلہ ہی اصل فیصلہ ہوگا اور انشاء اللہ محمد نواز شریف اللہ اور عوام کی عدالت میں سرخرو ہوں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہوتے ہی وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آج بروز جمعہ (28 جولائی) شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دینے کا حکم دے دیا۔
ملکی تاریخ کے اس سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ عدالت عظمیٰ کے کمرہ نمبر 1 میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس کا فیصلہ جاری کرنے والے ججز کون ہیں؟
عدالت بینچ کے سربراہ سینئر ترین جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ابتدا میں 20 اپریل کے فیصلے کا حوالہ دیا، جس کے بعد جسٹس اعجاز افضل نے فیصلہ پڑھ کر سنایا، جس کے تحت پانچوں ججوں نے متفقہ طور پر وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف فوری طور پر وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں۔
دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو 6 ہفتے میں جے آئی ٹی رپورٹ پر نواز شریف کے خلاف ریفرنس داخل کرنے کی بھی ہدایت کی اور تمام مواد احتساب عدالت بھجوانے کا حکم دے دیا۔
عدالتی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے۔